ٹیرف قوانین کے خلاف ہر فیصلہ امریکہ کی تباہی کا سبب بنے گا: صدر ٹرمپ کا امریکی سپریم کورٹ کو انتباہ
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک کے سپریم کورٹ کو انتباہ دیا ہے کہ ان کے ٹیرف قوانین کے خلاف ہر فیصلہ امریکہ کی تباہی کے اسباب فراہم کرے گا۔
سحرنیوز/دنیا: نیوز ویک نے اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سپریم کورٹ کو خبردار کیا ہے کہ ٹیرف قوانین کی سپریم کورٹ کی جانب سے مخالفت امریکہ کو تباہ کردے گی۔
اس رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تجارت اور قومی سلامتی کے معاملات میں فوری اقدام کے لئے وسیع تر اختیارات کا مطالبہ کیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق امریکی سپریم کورٹ 5 نومبر کو ٹیرف قوانین کے خلاف دو اپیلوں کی سماعت کرے گا۔ یہ دونوں اپیلیں چھوٹے کاروباری طبقے اور بعض ریاستوں نے دائر کی ہیں۔
ان دونوں اپیلوں میں کانگریس کی اجازت کے بغیر ٹرمپ کے ٹیرف اختیارات کو چیلنج کیا گیا ہے۔
اپیل کنندگان کا کہنا ہے کہ امریکی آئین میں ٹیرف کے تعین کا اختیار ملک کے صدر کو نہیں بلکہ کانگریس کو دیا گیا ہے۔
اپیل کنندگان نے کہا ہے کہ ٹرمپ نے ہنگامی بین الاقوامی حالات میں اقتصادی اختیارات کے قانون کا سہارا لے کر اپنے قانونی اختیارات سے تجاوز کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ قانون امریکی صدر کو تجارتی ٹیرف کا مستقل اختیار نہیں دیتا۔
دوسری طرف ٹرمپ کی لیگل ٹیم کا کہنا ہے کہ صدر کے پاس تجارت اور قومی سلامتی کے معاملات میں فوری اقدام کے لئے وسیع تر اختیارات ہونے چاہیئں۔
امریکی صدر ٹرمپ نے اپنے سماجی رابطے کے نیٹ ورک ٹروتھ سوشل پر لکھا ہے کہ اگر بحیثیت امریکی صدر ان سے ٹیرف کا ہنٹر لے لیا گیا تو وہ نہتے ہوجائیں گے اور ملک تباہ ہوسکتا ہے۔ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیرف کی جنگ ان ملکوں کے خلاف ہے جنھوں نے برسوں امریکہ سے غلط فائدہ اٹھایا ہے اور امریکہ کے دوست نہیں ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے بہت سے ملکوں کے خلاف ٹیرف کی جنگ شروع کررکھی ہے اور وہ بارہا اعلان کرچکے ہیں کہ انھوں نے مختلف ملکوں سے اپنی بات منوانے کے لئے ٹیرف بڑھانے کی دھمکی دی ہے۔