ایروان میں ایران، ہندوستان اور آرمینیا کے نائب وزرائے خارجہ اور اعلی عہدیداروں کے درمیان سیاسی صلاح و مشورے کا پہلا دور منعقد ہوا۔
آرمینیا میں حکومت کے مخالفین اور حامیوں کے جاری مظاہروں کے درمیان فوجی بغاوت کی قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں۔
آرمینیا اور آذربائیجان کی فوجوں کے درمیان قرہ باغ کے مختلف محاذوں پر لڑائی پھر شدت اختیار کرگئی ہے۔
امریکی وزیر خارجہ نے جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے اپنے ہم منصبوں سے الگ الگ ملاقات کی۔
ایران کی مسلح افواج کے ترجمان نے کہا ہے کہ آرمینیا اور آذربائیجان سے ملنے والی ملکی سرحدوں پر کسی بھی قسم کی جارحیت اور خطرے کو برداشت نہیں کیا جائے گا اور تہران اس کا سختی کے ساتھ جواب دے گا۔
آذربائیجان کے شہر گنجہ پر آرمینیا کے میزائل حملے میں کم از کم تیرہ عام شہری ہلاک اور اڑتالیس دیگر زخمی ہو گئے۔
فائر بندی کے سمجھوتے کے باوجود آرمینیا اور آذربائیجان کے فوجیوں نے قرہ باغ کے علاقے میں ایک دوسرے کے ٹھکانوں پر حملے شروع کر دئے ہیں۔
جمہوریہ آذربائیجان اور آرمینیا کے درمیان قرہ باغ کے مسئلے پر جنگ کا سلسلہ جاری ہے۔
جمہوریہ آذربائیجان کی وزارت دفاع نے باکو اور ایروان کے درمیان مختلف محاذوں پر جنگ جاری رہنے کی خبر دی ہے۔
ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو ہرگز سرحدی علاقوں میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں پڑوسی ملکوں کے حکام کو صاف صاف بتایا بھی جا چکا ہے۔