دہلی میں سیلاب کے بعد سنگین صورتحال، نقل مکانی کا سلسلہ شروع
ہندوستان کی کئی ریاستوں منجملہ دارالحکومت دہلی میں موسلادھار بارشوں اور اسکے بعد سیلاب نے سنگین مشکلات پیدا کر دی ہیں جس کے باعث دسیوں ہزار کی تعداد میں لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہو گئے ہیں۔
سحر نیوز/ہندوستان: ہندوستانی میڈیا کے مطابق دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے جمعرات کو ٹوئٹ کیا، کہ جمنا کے پانی کی سطح مسلسل بڑھ رہی ہے، اب پانی 208.46 سینٹی میٹر تک پہنچ گیا ہے، پانی کی سطح بڑھنے کی وجہ سے جمنا کے آس پاس کی سڑکوں پر پانی بھر گیا ہے، آپ سے گزارش ہے کہ ان راستوں پر نہ جائیں۔
انہوں نے کہا کہ جن آبادی والے علاقوں میں پانی جمع ہوگیا ہے وہاں سے لوگوں کو نکالا جا رہا ہے، وہاں رہنے والے لوگوں سے انتظامیہ کے ساتھ تعاون کی اپیل کی جاتی ہے، لوگوں کی جان بچانا سب سے اہم ہے، دہلی کے تمام لوگوں سے اپیل ہے کہ اس ہنگامی صورتحال میں ہر ممکن طریقے سے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کریں۔
قابل ذکر ہے کہ کیجریوال نے گزشتہ روز جمنا میں پانی کی سطح میں اضافہ کو دیکھتے ہوئے عہدیداروں کے ساتھ ہنگامی میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے کہا تھا کہ جمنا میں پانی کی سطح بڑھ رہی ہے اور دہلی میں سیلاب کی صورتحال ہے۔ دہلی میں جمنا کی خطرناک سطح 205.33 سینٹی میٹر ہے، جب کہ اس وقت دہلی میں جمنا کی پانی کی سطح خطرے کے نشان کو عبور کر کے 207.71 سینٹی میٹر تک پہنچ گئی ہے۔
اس سے پہلے 1978 میں جمنا کی زیادہ سے زیادہ پانی کی سطح 207.49 سینٹی میٹر تک پہنچی تھی، اس وقت دہلی میں سیلاب آیا تھا۔ دہلی کا 45 سال پرانا ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے اور یہاں پانی کی سطح اور بھی اوپر پہنچ گئی ہے۔
تازہ ترین اطلاعات کے مطابق وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کے گھر اور دفتر تک پانی آگیا ہے۔ شہر کے اسکول 16 جولائی تک بند کر دئے ہیں اور حکومت نے رفت و آمد میں دشواری کے پیش نظر ’’ورک فرام ہوم‘‘ کا بھی اعلان کیا ہے۔ پانی کی وجہ سے بعض شاہراہیں بند ہو گئی ہیں جن کی وجہ سے متبادل راستوں کا اعلان کیا گیا ہے۔ سیلاب سے میٹرو کا نظام بھی متاثر ہوا ہے اور انکی رفتار کو دھیما کر دیا گیا۔
شہر کے بعض علاقوں میں سیلاب کے باعث پانی اور بجلی کی سپلائی میں بھی مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
دہلی کے علاوہ پنجاب اور ہریانہ میں بھی سیلاب کے باعث صورتحال خاصی نازک بنی ہوئی ہے اور اطلاعات ہیں کہ گھگر ندی خطرے کے نشان سے چھے فٹ اوپر بہہ رہی ہے۔ پنجاب کے فیروزآباد علاقے میں زیر آب آگئے دسیوں گاؤں میں فوج کے جوان لوگوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے میں لگے ہیں۔ پنجاب میں بھی اسکولوں کو 16 تاریخ تک بند کر دیا ہے۔