Oct ۲۸, ۲۰۲۳ ۱۴:۵۲ Asia/Tehran
  • وزیر اعظم کو کسی بھی عبادت گاہ کے افتتاح میں شرکت نہیں کرنی چاہئے، جمعیت علمائے ہند  

جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے کہا ہے کہ بابری مسجد سے متعلق عدالت کا فیصلہ ہر اعتبار سے غلط تھا۔  

سحر نیوز/ ہندوستان: جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے مذکورہ بات ایک بیان میں کہی ہے۔ مولانا محمود مدنی نے اس کے ساتھ یہ بھی کہا ہے کہ وزیر اعظم کو کسی بھی عبادت گاہ کے افتتاح میں شرکت نہیں کرنی چاہئے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو شری رام جنم بھومی چھیتر ٹرسٹ نے ایودھیا میں زیر تعمیر رام مندر کی افتتاحی تقریب میں 22 جنوری (2024 ٫) کو شرکت کی دعوت دی ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے ’پران پرتشٹھا‘ (مورتی نصب کرنے کا عمل) کے لئے مدعو کئے جانے پر ٹرسٹ کا شکریہ بھی ادا کیا اور خود کو خوش نصیب بتایا۔

ادھر، رام مندر کی افتتاحی تقریب میں وزیر اعظم نریندر مودی کی شرکت کے فیصلے پر اعتراضات کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا ہے۔ جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے اس سلسلے میں باضابطہ ایک بیان جاری کیا ہے اور گزارش کی ہے کہ وزیر اعظم مودی رام مندر کی افتتاحی تقریب میں شامل نہ ہوں۔

جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا محمود مدنی نے آئندہ سال 22 جنوری کو ایودھیا میں رام مندر کے افتتاح میں وزیر اعظم کی ممکنہ شرکت پر سخت تنقید کی ہے۔ مولانا محمود مدنی نے اپنے بیان میں کہا کہ "ہم یہ بات صاف طور پر کہنا چاہتے ہیں کہ ایودھیا تنازع میں سپریم کورٹ نے جو فیصلہ کیا تھا، ہم اس کو درست نہیں مانتے۔ جمعیت علمائے ہند  نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے فوراً بعد اپنا موقف واضح کر دیا تھا کہ یہ فیصلہ غلط ماحول میں، غلط اصولوں اور بنیادوں پر دیا گیا ہے جو قانونی و تاریخی حقائق کے بھی خلاف ہے۔" مولانا مدنی نے کہا کہ ایسی صورت میں ملک کے وزیر اعظم کو کسی بھی عبادت گاہ کے افتتاح کے لئے بالکل نہیں جانا چاہئے۔

 

ٹیگس