ہندوستان: مسلم پرسنل لا بورڈ کا اجلاس، مظلوم فلسطینیوں کے بارے میں مسلم حکومتوں کی بزدلی کی شدید مذمت، داخلی تنازعات پر تشویش
ہندوستان کے جنوبی شہر حیدرآباد میں منعقدہ آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے اجلاس میں مظلوم فلسطینیوں کی دادرسی نہ کرنے پر مسلم حکومتوں کی بزدلی کی شدید الفاظ میں مذت کی گئی۔
سحر نیوز/ ہندوستان: میڈیا رپورٹوں کے مطابق جمعرات کو ہندوستان کے جنوبی شہر حیدرآباد میں آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کی مجلس عاملہ کا اجلاس منعقد ہوا۔ بورڈ کے صدر مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے اجلاس کی صدارت کی۔
اطلاعات کے مطابق اجلاس میں مسلم پرسنل لا بورڈ کے ذمہ داروں نے وارانسی کی گیان واپی مسجد اور متھرا کی شاہی عید گاہ کے تعلق سے نچلی عدالتوں میں جاری نئے تنازعات پر تشویش کا اظہار کیا۔ بورڈ کے اجلاس میں کہا گیا کہ ہمارا احساس ہے کہ عبادت گاہوں سے متعلق سنہ 1991ء کے قانون کے ذریعہ ملک کی مقننہ نے ہر نئے تنازعہ کا دروازہ بند کر دیا تھا۔
بورڈ کی مجلس عاملہ کے اجلاس میں فلسطین میں جاری مظلوموں کی شہادت پر بھی افسوس کا اظہار کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین کا مسئلہ ایک انسانی مسئلہ ہے، جہاں اسرائیل کی شکل میں ایک غاصب قوت ملک کے اصل باشندوں کو جلا وطن کرنے پر تُلی ہوئی ہے، اس نے جبروظلم کے تمام ریکارڈ توڑ دئیے ہیں، وہ مسلسل نسل کشی اور وحشیانہ مظالم کا ارتکاب کر رہا ہے۔ اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل بارہا فیصلہ کر چکی ہے کہ اسرائیل مقبوضہ علاقوں کو خالی کر دے مگر امریکہ اور برطانیہ جیسی استعماری طاقتوں کی شہہ پر اسرائیل نے اب تک اس پر عمل نہیں کیا۔ یہ اجلاس اسرائیل اور اس کی پشت پناہی کرنے والی عالمی طاقتوں کی سخت مذمت کرتا ہے۔
دریں اثنا مسلم پرسنل لا بورڈ کے ممبران نے اُن مسلم ملکوں کی بھی شدید مذمت کی جنھوں نے فلسطینیوں کو بچانے کے لئے مدد کا ہاتھ نہیں بڑھایا اور حد درجہ بزدلی کا ثبوت دیتے ہوئے ظلم پر خاموشی اختیار کرنے کو ترجیح دی۔ بورڈ نے حکومت ہند سے بھی مطالبہ کیا کہ گاندھی جی سے لے کر اٹل بہاری واجپائی تک اور بعد کی حکومتوں میں بھی ہمیشہ ہندوستان نے فلسطینی کاز کی حمایت کی ہے، حکومت ہندکو اپنے اسی دیرینہ موقف پر قائم رہنا چاہئے۔