Nov ۰۳, ۲۰۲۵ ۱۲:۴۳ Asia/Tehran
  • امریکی مارکیٹ پر ہندوستان کی گرفت ہوئی کمزور، ٹرمپ کی بے وفائی پر مودی کی خاموش!

ٹیکسٹائل، جواہرات اور زیورات، کیمیکلز، زرعی مصنوعات اور مشینری جیسے شعبے سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ ان کی برآمدی آمدنی 4.8 بلین ڈالر سے کم ہو کر 3.2 بلین ڈالر رہ گئی۔

سحرنیوز/ہندوستان :  امریکہ اور ہندوستان کے درمیان تجارتی معاہدے کے لیے بات چیت جاری ہے۔ ڈونالڈ ٹرمپ اور نریندر مودی کے درمیان اچھے تعلقات کے دعوے کئے جانے کے باوجود، امریکہ کی طرف سے 50 فیصد تک کے بھاری محصولات کا ہندوستان کی برآمدات پر گہرا اثر پڑ تا نظر آرہا ہے۔ نئے اعداد و شمار سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ امریکی مارکیٹ پر ہندوستان کی گرفت کمزور ہو رہی ہے۔

مئی اور ستمبر 2025 کے درمیان، امریکہ کو ہندوستان کی برآمدات میں 37.5 فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ اس مدت کے دوران، کل برآمدی قدر 8.8 بلین ڈالر سے کم ہو کر 5.5 بلین ڈالر تک پہنچ گئی، جو کہ حالیہ برسوں میں سب سے زیادہ کمی ہے۔ الی سال کے آغاز میں امریکہ نے ہندوستان پر دس فیصد ٹیرف عائد کیا جو اگست تک بڑھ کر 50 فیصد ہو گیا۔ پہلے 25فیصد ٹیرف لگایا گیا تھا، اور بعد میں روس سے مسلسل تیل کی خریداری کے نتیجے میں مزید 25فیصد کا اضافہ کیا گیا تھا۔ اس ٹیرف کا اثر 2 اپریل کو نافذ ہونے کے فوراً بعد شروع ہوا۔

ٹیکسٹائل، جواہرات اور زیورات، کیمیکلز، زرعی مصنوعات اور مشینری جیسے محنت کش شعبے سب سے زیادہ متاثر ہوئے۔ ان کی برآمدی آمدنی 4.8 بلین ڈالر سے گر کر 3.2 بلین ڈالر رہ گئی، جو کہ 33 فیصد کی کمی ہے۔ ٹیرف فری پروڈکٹس، جن پر پہلے کوئی ڈیوٹی نہیں تھی، اس سے بھی بدتر رہی۔ ان مصنوعات کی برآمدات 3.4 بلین ڈالر سے کم ہو کر 1.8 بلین ڈالر رہ گئیں، جو کہ 47 فیصد کم ہے۔ اسمارٹ فون اور ادویات کی برآمدات کو سب سے زیادہ نقصان پہنچا۔

ٹیگس