Jun ۱۹, ۲۰۲۲ ۰۹:۴۴ Asia/Tehran
  • مقابل فریق اپنے دوہرے اور متضاد رویے کو بالائے طاق رکھے: ایران

ایران کے وزیر خارجہ اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ  نے پابندیوں کے خاتمے اور ویانا مذاکرات کی تازہ ترین صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔

سحر نیوز ایران: ارنا کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے ٹیلی فونی گفتگو کی جس میں معاہدے  کے حصول کیلئے جوزف بورل کی کوششوں کو سراہتے ہوئے ایران کے وزیر خارجہ نے آئی اے ای اے کے بورڈ آف گورنرز میں ایران کیخلاف قرارداد کی منظوری کیلئے امریکی کوششوں پر کڑی نکتہ چینی کی۔

انہوں نے ویانا مذاکرات کے سلسلے کو جاری رکھنے کی درخواست پر کہا کہ تہران نے ہمیشہ منطقی اور نتیجہ خیز مذاکرات کا خیرمقدم کیا ہے لیکن ایک اچھے اور دیرپا معاہدے تک پہنچنے کے لیے ضروری ہے کہ فریق مقابل اپنے دوہرے اور متضاد رویے کو بالائے طاق رکھے۔

امیر عبداللہیان نے مزید کہا کہ ہم نے بورڈ آف گورنرز میں ایران کیخلاف قرارداد کی منظوری کے بعد واضح کیا کہ ہم اپنی قوم کے مفادات سے پیچھے نہیں ہٹیں گے اور اگر امریکہ اپنے غیر تعمیری رویے کو جاری رکھنے کا ارادہ رکھتا ہے تو ایران اس کا مناسب جواب دے گا۔

ایرانی وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ ہمارا بدستورعقیدہ یہ ہے کہ سفارتکاری سب سے زیادہ مؤثر اور بہتر طریقہ کار ہے۔ امیر عبداللہیان نے مزید کہا کہ ایران نے کبھی بھی مذاکرات کی میز سے خود کو دور نہیں کیا، اس وجہ سے ہم نے ہمیشہ مطلوبہ معاہدے تک پہنچنے کے لیے مذاکرات میں اہم اقدامات کیے ہیں۔

یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بورل نے اس ٹیلی فونی گفتگو میں حتمی نتیجے تک پہنچنے کیلئے مثبت کردار ادا کرنے میں دلچسبی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ صورتحال سے نکلنے کا حل، سفارتکاری سے کام لینے اور غیرتعمیری اقدامات سے اجتناب کرنا ہے۔

انہوں نے ایک اچھے اور دیرپا معاہدے تک پہنچنے کے لیے ایران کی تعمیری کوششوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہم ویانا میں معاہدے تک پہنچنے سے زیادہ دور نہیں ہیں اور اب وقت آگیا ہے کہ جلد از جلد مذاکرات دوبارہ شروع کیے جائیں اور کشیدگی میں اضافے کو روکنے کی کوشش کی جائے۔

ٹیگس