بہتر ہوگا امریکہ ماضی سے سبق لے اور فضول بیان بازی نہ کرے: ایران آرمی
ایران کی مسلح افواج کے سینیئر ترجمان نے ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کے بارے میں امریکی صدر کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ انھیں بخوبی پتہ ہے کہ ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کا لفظ استعمال کئے جانے کی بھی انھیں قیمت چکانا پڑ سکتی ہے۔
ایران کی مسلح افواج کے اعلی ترجمان بریگیڈیئر ابوالفضل شکارچی نے ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کے بارے میں امریکی صدر کے بیان پر ردعمل ظاہر کیا اور امریکی صدر اور غاصب و جعلی صیہونی حکومت کے پچھڑے اور بے بس وزیر اعظم کی ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کی بات کو ان کی نفسیاتی جنگ اور خواب غفلت کا نتیجہ قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ بہتر ہے ماضی کے واقعات منجملہ تہران میں امریکی جاسوسی کے اڈے پر قبضہ، صحرائے طبس میں امریکی فوجیوں کا خاک میں دفن ہونا، ایران کے خلاف مسلط شدہ آٹھ سالہ جنگ میں امریکہ کی شکست، افغانستان سے امریکیوں کا ذلت آمیز اور تاریخی فرار، عین الاسد میں امریکی فوجی اڈے کی تباہی، خلیج فارس میں امریکہ کے جدید ترین جاسوس طیارے کا شکار اور عراق و شام پر داعشی دہشت گردوں کی لشکر کشی سے متعلق ناپاک امریکی منصوبے کی شکست و ناکامی ایسے واقعات ہیں کہ جن پر امریکی صدر اور صیہونی وزیر اعظم کو ایک بار پھر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
بریگیڈیر شکارچی نے ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کے بیان کے بارے میں کہا کہ انہیں بخوبی پتہ ہے کہ ایران کے خلاف طاقت کے استعمال کا لفظ استعمال کئے جانے کی بھی انہیں قیمت چکانا پڑے گی اس لئے بہتر یہی ہوگا کہ وہ علاقے اور دنیا کا اچھی طرح سے جائزہ لیں اور ایک بار پھر ماضی پر نظر دوڑائیں تاکہ آئندہ کے نتیجے تک پہنچنے میں انہیں آسانی ہوجائے۔