ایران کے خلاف پابندیاں عالمی اقتصاد کے لئے نقصان دہ ہیں: صدر ایران
جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی میں ایران مخالف قرارداد کی منظوری ایک بحران ساز اقدام اور اس کا مقصد ایرانی عوام پر دباؤ بنانا تھا۔ یہ بات ایران کے صدر نے اپنے فرانسیسی ہم منصب سے گفتگو میں کہی۔
ایوان صدر کی ویب سائٹ کے مطابق سید ابراہیم رئیسی نے ہفتے کے روز اپنے فرانسیسی ہم منصب امانوئل میکرون سے گفتگو کی جس میں انہوں نے امریکہ اور یورپ کے غیر تعمیری موقف اور اقدامات پر کڑی نکتہ چینی کی۔
انہوں نے کہا کہ جوہری توانائی کی عالمی ایجنسی آئی اے ای میں ایران مخالف قرارداد کی منظوری سیاسی اعتماد کو ٹھیس پہنچنے کا باعث بنی ہے۔
ایران کی اعلیٰ قومی سلامتی کونسل کے چیف نے اس بات پر زور دیا کہ تہران، معاہدے کے حصول کے لئے جامع ایٹمی معاہدے اور سیف گارڈ سے متعلق باقیماندہ حل طلب مسائل کے حل اور معاہدے کے فریق ممالک کی طرف سے اسکی مکمل پابندی اور ایرانی عوام کے اقتصادی مفادات کے حصول کو لازمی سمجھتا ہے۔
صدر ایران نے دنیا کے مختلف ممالک کے ساتھ تہران کے روز بروز بڑھتے اقتصادی و سیاسی تعاون کا ذکر کرتے ہوئے کہا ایران کے خلاف امریکہ پابندیاں در حقیقت عالمی بالخصوص یورپی اقتصاد کے نقصان میں ہیں۔ سید ابرہیم رئیسی نے آپسی اختلافات کے حل کے لئے جنگ اور عسکری طاقت کے استعمال کو مسترد کیا اور کہا کہ اختلافات کا حل سکیورٹی اعتماد بحال کرنے کے ذریعے ہونا چاہئے اور اسلامی جمہوریہ ایران یوکرین میں جاری جنگ کے خاتمے کے مقصد سے مذاکرات میں اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔
اس گفتگو میں فرانسیسی صدر امانوئل میکرون نے بھی علاقے کے سیاسی مسائل کے نتیجے تک پہنچنے میں ایران کے کردار کو اہم قرار دیا اور کہا کہ پیرس شام میں بعض ممالک کے عسکری اقدامات کی مخالفت میں ایران کے موقف کی حمایت کرتا ہے۔