Sep ۲۸, ۲۰۲۲ ۱۹:۵۴ Asia/Tehran

دہشت گرد گروہ "کوملہ" نے ایران کے حملوں کے بعد ہلاکتوں کا اعتراف کیا ہے۔

سحر نیوز/ ایران: شمالی عراق میں علیحدگی پسند گروپوں، شر پسند عناصر اور ایران میں ہونے والے حالیہ بلوؤں کے حامیوں کے ٹھکانوں پر سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی آئی آر جی سی کی زمینی افواج کے حملوں کے نئے دور کے بعد، دہشت گرد گروہ "کوملہ" کے ایک سرغنہ نے خبر رساں ادارے روئٹرز کے ساتھ ایک انٹرویو میں جانی اور مالی نقصانات کی اطلاع دی ہے۔

فارس بین الاقوامی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شمالی عراق میں علیحدگی پسند گروہوں کے ٹھکانوں پر آئی آر جی سی کے تازہ زمینی حملوں کے بعد، دہشت گرد گروہ "کوملہ" کے سرغنہ نے روئٹرز کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے جانی و مالی نقصانات کا اعتراف کیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق انہوں نے تفصیلات بتائے بغیر کہا کہ بدھ کی صبح اس گروپ کے کئی ٹھکانوں پر حملے کیے گئے اور جانی اور مالی نقصان ہوا۔

فارس نیوز کے مطابق، آئی آر جی سی کی زمینی فورسز کی حمزہ سید الشہداء چھاونی نے شمالی عراق میں علیحدگی پسند دہشت گردوں کے کئی ہیڈ کوارٹرز کو میزائلوں اور خودکش ڈرون طیاروں سے نشانہ بنایا۔

سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی زمینی افواج کے تعلقات عامہ نے ایک بیان جاری کرکے کہا ہے کہ آپریشن اس وقت تک جاری رہے گا جب تک خطرے کو مؤثر طریقے سے ختم نہیں کر دیا جاتا اور دہشت گرد گروہوں کے ہیڈ کوارٹر کو پوری طاقت و توانائی سے تباہ نہیں کر دیا جاتا۔

اس سے پہلے پاسداران انقلاب اسلامی نے ان گروہوں کی خباثت اور ملک کے مختلف شہروں میں بدامنی پیدا کرنے کے بارے میں خبردار کیا تھا۔

ادھر شمالی عراق میں علیحدگی پسند گروہوں کے ٹھکانوں پر آئی آر جی سی کے زمینی حملوں کی وجہ سے امریکا سیخ پا ہو گیا ہے۔ 

عرب نیوز کے مطابق امریکہ نے اس حملے کی مذمت کی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم عراقی کردستان کے خلاف نئی کارروائیاں کرنے کی ایران کی دھمکی کی مذمت کرتے ہیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے ایران پر عراق کے کردستان علاقے کے خلاف میزائل اور ڈرون استعمال کرنے اور اس علاقے کی خودمختاری کی خلاف ورزی کا الزام عائد کیا ہے۔

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس کے بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ہم اس جسارت کے خلاف عراقی عوام اور حکومت کے ساتھ کھڑے ہیں۔

ٹیگس