Oct ۲۱, ۲۰۲۲ ۱۳:۲۳ Asia/Tehran
  • ایران اور آرمنینا کے وزراء خارجہ مشترکہ پریس کانفرس کرتے ہوئے
    ایران اور آرمنینا کے وزراء خارجہ مشترکہ پریس کانفرس کرتے ہوئے

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ ایٹمی معاہدے جے سی پی او اے سے متعلق پیغامات کا تبادلہ اور بات چیت صحیح راستے پر جاری ہے اور ہم آئی اے ای اے اور ایران کےایٹمی توانائی کے ادارے کے درمیان ایک مضبوط اور پائیدار تعاون کے خواہاں ہیں

اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ امیر عبداللھیان نے آرمینیا کے دارالحکومت ایروان میں آرمینیا کے وزیر خارجہ کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں ایران پر لگی ظالمانہ پابندیوں کے خاتمے کے لیے مذاکرات کے تازہ ترین صورتحال کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ پیغامات کے تبادلے اور پابندیاں ہٹانے کے مقصد سے معاہدے کے آخری مرحلے تک پہنچنے کے لیے بات چیت اور تمام فریقوں کی ایٹمی معاہدے میں واپسی کے لئے مذاکرات صحیح راستے پر ہیں۔

ایرانی وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے اس مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا کہ معاہدے کے حتمی مرحلے تک پہنچنے کے لیے امریکی فریق کے ساتھ پیغامات کا تبادلہ جاری ہے۔ اگرچہ ایران کے حالیہ بلووں میں امریکہ اور بعض یورپی ممالک نے مداخلت اور غیرذمہ دارانہ اقدامات انجام دئے

"وزیرخارجہ امیر عبداللہیان" نے اس بات کا ذکرکرتے ہوئے کہ آج ایران میں حالات پوری طرح معمول پر ہیں اور روزمرہ کی زندگی ہمیشہ کی طرح جاری ہے 

حسین امیر عبداللہیان نے کہا کہ ہم نے امریکی اور یورپی فریق کو خبردار کیا ہے کہ وہ غلط تجزیے کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران میں بلوائیوں اور دہشت گردوں کو نہ اکسائیں - انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ایرانی حکومت نے بلوائیوں، مسلح شرپسندوں اور دہشت گردوں کے مسئلے کو، پرامن مطالبات رکھنے والے لوگوں سے مکمل طور پر الگ رکھا ہے۔

انہوں نےکہا کہ پرامن مطالبات کرنے والوں میں سے کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔

واضح رہے کہ پچھلے دنوں اسلامی ایران کے عوام نے اسلامی جمہوری نظام کے حق میں مختلف شہروں میں تاریخی ریلیاں نکال کر بلوائیوں کے سے اپنی بیزاری کا اظہار کیا ہے۔

واضح رہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ایک ذمہ دار ملک کے طور پر کئی بار کہا ہے کہ اس بات پر غور کرتے ہوئے کہ جے سی پی او اے کی خلاف ورزی کرنے والا فریق امریکہ ہے، اس لئے یہ واشنگٹن کی ذمہ داری ہے کہ اسے پابندیاں اٹھا کر معاہدے کی طرف واپس آنا چاہیے اور اس کے نفاذ کی تصدیق کرنی چاہئے۔
دوسری طرف اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے کہا ہے کہ وہ کسی کو بھی قرارداد بائیس اکتیس سے غلط فائدہ اٹھانے کی اجازت نہ دیں 
اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب "امیر سعید ایروانی" نے سکریٹری جنرل "انتونیو گوتریش" کے نام ایک خط میں، یوکرین میں گرکر تباہ ہونے والے ایک ڈرون طیارے کے پرزوں کی تحقیقات کرنے کے لئے اقوام متحدہ کے ماہرین کی ایک ٹیم یوکرین روانہ کرنے کی یوکرین کی درخواست اور اسے ایران کے جوہری معاہدے سے متعلق سلامتی کونسل کی قرارداد بائیس اکتیس پر عمل درآمد سے جوڑنے کو ہر طرح کی قانونی بنیاد سے عاری قرار دیا

مغربی ممالک بالخصوص امریکہ، یوکرین کی جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک اربوں ڈالر کا فوجی سازوسامان یوکرین بھیج چکے ہیں اور ایران پر ایک عرصے سے جھوٹے دعوے کر کے یہ الزام لگا رہے ہیں کہ ایران، یوکرین کی جنگ میں استعمال کے لیے، روس کو ڈرون بھیج رہا ہے۔ جبکہ اسلامی جمہوریہ ایران نے ان ملکوں کے اس دعوے کو بارہا مسترد کیا ہے۔ 

ٹیگس