May ۲۹, ۲۰۲۳ ۱۰:۵۲ Asia/Tehran
  • ایران و عمان کے تعلقات کی سطح ناکافی ہے، دونوں ممالک کے سربراہوں کا باہمی تعلقات کے حد اکثر فروغ پر زور

ایران اور عمان کے سربراہوں نے باہمی تعلقات میں قابل توجہ حد تک ارتقا کا ذکر کیا اور آپسی گنجائشوں کے پیش نظر ان کی سطح کو ناکافی قرار دیتے ہوئے ان کے مزید فروغ پر زور دیا ہے۔

سحر نیوز/ایران: گزشتہ روز عمان کے بادشاہ ہیثم بن طارق صدر ایران کی دعوت پر ایک اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ اپنے دورہ دورے پر تہران پہنچے۔ دونوں ممالک کے سربراہوں کی ملاقات کے بعد فریقین کے اعلیٰ سطحی وفود کا ایک مشترکہ اجلاس بھی ہوا۔ اس موقع پر صدر ایران سید ابراہیم رئیسی نے کہا کہ تہران اور مسقط کے تعلقات اب تجاری سطح سے بڑھ کر سرمایہ کاری کے مرحلے تک آ گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ علاقائی مسائل میں دونوں ممالک کا اشتراک نظر اور طرفین میں پائی جانے والی وسیع گنجائشوں کی بنیاد پر دوطرفہ اور علاقائی سطح پر آپسی روابط کو مزید فروغ دیا جا سکتا ہے۔

ایران اور عمان کے سربراہوں اور انکے اعلیٰ سطحی وفود کا مشترکہ اجلاس

صدر رئیسی نے صنعت، تجارت، مواصلات، دفاع، سمندری نقل و حمل ، توانائی اور مالی امور میں تعلقات کے سلسلے میں موجود مواقع کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ مذاکرات میں دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری اور مشترکہ فنڈ تشکیل دینے پر زیادہ توجہ مرکوز کی گئی۔

صدر رئیسی نے یمن اور فلسطین پر دونوں ممالک کے مشترکہ موقف کے بارے میں کہا کہ سلطان ہیثم بن طارق نے یمن اور فلسطین کے عوام کے حقوق کے سلسلے قابل قدر کردار ادا کیا ہے، امید ہے کہ وہ اپنے کردار کو جاری رکھیں گے۔

اس موقع پر عمان کے سلطان ہیثم بن طارق نے دورہ تہران کی دعوت اور گرم جوشی کے ساتھ استقبال پر صدر رئیسی کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ صدر رئیسی کے گذشتہ سال دورہ عمان کے بعد دونوں ملکوں کے تعلقات مزید مضبوط ہوئے ہیں۔ اگرچہ باہمی تجارت کا حجم دوگنا ہوگیا ہے تاہم مواقع کو دیکھتے ہوئے اس میں مزید توسیع کی گنجائش ہے۔

دونوں ممالک کے اعلیٰ سطحی اجلاس میں ایران اور عمان کے درمیان ٹرانزٹ، کشتی رانی اور بینک کے امور میں مزید بہتری اور توانائی کے شعبے میں تعاون پر گفتگو کی گئی اور اقتصادی، سرمایہ کاری اور توانائی اور اسی طرح فری تجارتی زون میں باہمی تعاون کے 4 دستاویزات پر دستخط ہوئے۔

ٹیگس