صیہونی حکومت کی حالیہ دہشتگردی پر ایران اور اسلامی تعاون تنظیم کا سخت ردعمل
صیہونی دہشتگردوں نے گزشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں ایک کار پر فائرنگ کر کے تین فلسطینی نوجوانوں کو قتل کر دیا جس پر ایران اور اسلامی تعاون تنظیم او آئی سی کا سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) نے ناجائز صیہونی حکومت کے جارحانہ اور دہشتگردانہ اقدامات پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے انکی سخت مذمت کی ہے۔ گزشتہ روز صیہونی دہشتگردوں نے مقبوضہ فلسطین کے نابلس علاقے میں ایک گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کر کے تین فلسطینی نوجوانوں کو شہید کر دیا تھا۔
صیہونی ٹولے کی اس تازہ ترین دہشتگردی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسلامی تعاون تنظیم نے اسکی سخت مذمت کی اور اُسے فلسطینیوں کے خلاف سرکوبی اور جارحیت پر مبنی اسکے وحشیانہ جرائم کا تسلسل قرار دیا۔ او آئی سی کے بیان میں آیا ہے کہ اس بہیمانہ جرم کے نتائج کی تمام ذمہ داری صیہونی کابینہ پر عائد ہوتی ہے۔ ساتھ ہی بیان میں عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ جنگی جرائم میں ملوث صیہونی ٹولے کو جوابدہ بنا کر سزا دینے اور فلسطینی عوام کی حمایت کے حوالے سے اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرے۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے بھی نابلس میں شہید ہونے والے تین فلسطینی نوجوانوں کی شہادت پر انکے لواحقین کو تعزیت پیش کی اور یہ بات زور دے کر کہی کہ ناجائز، جعلی، غاصب اور دہشتگرد صیہونی حکومت کا زوال قریب ہے۔ ایران کے ترجمان وزارت خارجہ نے فلسطینی عوام اور مزاحمتی تنظیموں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے شہیدوں کا خون رائیگاں جانے والا نہیں اور جعلی، غاصب اور دہشتگرد صیہونی حکومت کا زوال قریب ہے۔
اس سے قبل حزب اللہ لبنان کے سیکریٹری جنرل سید حسن نصر اللہ نے نتن یاہو حکومت کے پیش کردہ عدالتی اصلاحات کے متنازعہ بل کی پارلیمنٹ میں منظوری کے بعد اپنے محرمی خطاب میں کہا تھا کہ آج صیہونی حکومت کی تاریخ کا بدترین دن رقم ہوا اور یہی اتفاق اس بات کا سبب بنے گا کہ یہ حکومت اپنے زوال و تباہی کی جانب گامزن ہو جائے۔
نابلس میں منگل کو ہونے والی جھڑپ میں صیہونی فوجیوں نے تین فلسطینیوں کو شہید کر دیا اور ان کی لاشیں اپنے ساتھ نامعلوم مقام پر لے گئے۔ یہ تصادم نابلس میں جرزم پہاڑ کے قریب صیہونی حکومت کے سیکورٹی اسٹیشن پر ہوا۔