صدرمملکت رئیسی: اسرائيل کو غزہ پر قبضے سے کوئی ایک مقصد بھی حاصل نہیں ہوسکا
صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی نے کہا ہے کہ طوفان الاقصی آپریشن میں صیہونی حکومت کی شکست سےاس حکومت کی ساکھ شدید متاثر ہوئی ہے۔
سحرنیوز/ایران: صدر مملکت سید ابراہیم رئيسی نے لبنان کے المنار، عراق کے الاتجاہ، فلسطین کے فلسطین الیوم، فلسطین کے ہی الاقصی اور یمن کے المسیرہ ٹی وی چینلوں سے تعلق رکھنے والے نامہ نگاروں کے سوالات کے جواب دیئے۔ سوال و جواب کا یہ سلسلہ ایک گھنٹے تک جاری رہا۔ سید ابراہیم رئیسی نے اس گفتگو کے دوران فلسطین اور غزہ کے عوام اور جوانوں کی جانب سے انجام دیئے جانے والے اقدامات کو ان کا اپنے دفاع پر مبنی جائز حق قرار دیا ۔ صدر ابراہیم رئیسی نے طوفان الاقصی آپریشن کی وسعت اور دشمن کی شکست کے سلسلے میں اس کی اہمیت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اس آپریشن نے دشمن کے تمام اندازے غلط ثابت کر دیئے۔ صدر مملکت نے مزید کہا کہ طوفان الاقصی آپریشن غاصب صیہونی حکومت کی فوجی اور انٹیلی جنس شکست تھی۔ صدر ایران نے صیہونیوں کے خلاف عالمی نفرت و بیداری کو فلسطینی شہیدوں کے خون کی برکت قرار دیتے ہوئے کہا کہ صیہونی حکومت کے اقدامات سے اس بات کی نشاندہی ہوتی ہے کہ وہ فلسطینی استقامت کی وجہ سے بوکھلا چکی ہے۔ سید ابراہیم رئیسی نے اس بات کو بیان کرتے ہوئے کہ خواتین اور بچوں کے قتل عام کی وجہ سے عالمی سطح پر صیہونیوں کے خلاف ایسی نفرت پیدا ہوئی ہے جس کی اس سے پہلے کوئی مثال نہیں ملتی ہے، کہا کہ اسرائيل کو غزہ پر قبضے سے کوئی ایک مقصد بھی حاصل نہیں ہوسکا ہے۔ سید ابراہیم رئیسی نے فلسطین کے سابقہ واقعات پر توجہ دیئے بغیر سات اکتوبر کو انجام پانے والے آپریشن کا جائزہ لینے کو ایک غلطی سے تعبیر کیا اور کہا کہ مسلسل مظالم کی وجہ سے فلسطینیوں کے صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا تھا اور مسجد الاقصی کی توہین، غاصب صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کا قتل عام طوفان الاقصی آپریشن کا سبب تھا۔ سید ابراہیم رئیسی نے تاکید کی کہ جس قوم کے لوگوں کےگھروں کو غصب کر لیا گيا ہو، اہل خانہ کو گرفتار کر لیا گيا ہو یا شہید کر دیا گیا ہو اور زمینوں کو تباہ کر دیا گيا ہو اسے ہر انسانی، اسلامی اور بین الاقوامی کنونشنوں کے مطابق اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔