اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف امریکہ و برطانیہ کے الزامات بے بنیاد: اقوام متحدہ میں ایرانی مندوب
اقوام متحدہ میں ایران کے مستقل مندوب امیرسعید ایروانی نے بحیرۂ احمر اور یمن کی صورت حال کے سلسلے میں اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف امریکہ و برطانیہ کے الزامات کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا ہے۔
سحرنیوز/ ایران: امیرسعید ایروانی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سربراہ کے نام ایک خط میں کہا ہے کہ یہ خط ان الزامات کے جواب میں لکھا جا رہا ہے جو چودہ مارچ دوہزارچوبیس کو مشرق وسطی کے حالات کے ایجنڈے کے تحت یمن کے بارے میں منعقدہ سلامتی کونسل کے حالیہ اجلاس میں ایران پرعائد کئے گئے تھے۔ اقوام متحدہ میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مندوب امیرسعید ایروانی نے اپنے خط میں کہا ہے کہ افسوس کہ اس اجلاس میں امریکہ اور برطانیہ کے نمائندوں نے ایک بار پھر سلامتی کونسل کے ٹریبیون سے ناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے یمن اور بحیرۂ احمر کی صورت حال کے سلسلے میں اسلامی جہموریہ ایران کے خلاف بے بنیاد دعوے کئے ہيں۔
امیر سعید ایروانی نے کہا کہ تہران ان بے بنیاد الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں ایک ایسا بہانہ اور ہتھکنڈہ سمجھتا ہے جو واشنگٹن اور لندن اپنی کوتاہ فکری پرمبنی سیاسی پروگرام کو آگے بڑھانے اور یمن کے خلاف اپنی غیرقانونی فوجی جارحیت کا جواز پیش کرنے کے لئے استعمال کررہے ہيں۔
انھوں نے کہا کہ اسلامی جہموریہ ایران مذکورہ اجلاس میں فرانس کے نمائندے کے ذریعے پڑھے جانے والے بیان میں تہران کے خلاف عائد کئے جانے والے بے بنیاد دعوے کو مسترد کرتا ہے۔ اقوام متحدہ میں ایران کے نمائندے نے مزید کہا کہ تہران، پیرس سے سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی حیثیت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ ذمہ داری سے کام کرے اور بغیر ثبوت کے آزاد و خودمختار ممالک کے خلاف الزامات عائد کرنے اور تہمت لگانے سے پرہیز کرے۔
سعید ایروانی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران پندرہ جنوری اور انیس فروری کے اپنے سابقہ خطوط میں بھی کہہ چکا ہے کہ تہران ، سلامتی کونسل کی قرارداد اکیس چوبیس اور بائيس سولہ کا پابند رہا ہے اور مذکورہ قراردادوں کے منافی کسی بھی طرح کا اقدام منجملہ ہتھیاروں یا فوجی ساز و سامان کی فروخت و منتقلی انجام نہيں دی ہے۔