Sep ۲۶, ۲۰۲۴ ۰۹:۲۱ Asia/Tehran

ایران اور پاکستان کے سربراہوں نے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ، اقتصادی اور تجارتی تعاون کو وسعت دینے کے لئے تشکیل دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

سحرنیوز/ایران: اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے اپنے دورہ نیویارک کے آخری دن بدھ کو پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف سے ملاقات کی جس میں دونوں ممالک کے رہنماؤں نے ایران اور پاکستان کے درمیان گیس پائپ لائن کو درپیش مسائل کو حل کرنے کے موضوع پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ اس ملاقات میں صدر ایران نے اپنے دینی بھائیوں اور عزیز ہمسایوں سے ملاقات پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے ایران کے سابق صدر مرحوم سید ابراہیم رئیسی کے دورہ پاکستان کے دوران ہونے والے معاہدوں کو عملی جامہ پہنانے پر تاکید کی۔
صدر مملکت نے خطے کے ممالک کے درمیان ایک وسیع ریل اور سڑک مواصلاتی نیٹ ورک کی تشکیل کے اپنے موقف کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس نظریے پر عمل درآمد کے لیے ایک جامع منصوبہ کی ضرورت ہے جس میں تمام سیکورٹی، سیاسی، اقتصادیات شامل ہوں۔ صدر ایران کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ ترقی اور پیشرفت کو تیز کر سکتا ہے اور خطے کے عوام کو ایک دوسرے کے قریب لا سکتا ہے اور تمام ممالک کے مفادات فراہم کر سکتا ہے۔ ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ اگر ہم مسلمان واقعی آپس میں بھائی بھائی ہوتے اور خدا، کتاب خدا اور اپنے نبی (ص) کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے آپسی اختلافات اور تفرقے سے دور ہوتے تو آج صیہونی حکومت کو ایسا جرم کرنے کی جرات نہ ہوتی۔

ان کا کہنا تھا کہ صیہونی اور ان کے حامی کارندے، مسلمانوں میں پیدا ہونے والے متعدد گروہوں سے فائدہ اٹھا کر ان پر اس طرح ڈھٹائی سے جرائم کرتے ہیں۔ صدر ایران کا کہنا تھا کہ مشترکہ اقدام اور اجتماعی تعاون کے ذریعے صیہونی حکومت کے جرائم کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالنے کے لیے تمام امکانات کو بروئے کار لانا ضروری ہے۔
پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی اس ملاقات میں کہا کہ ہم تہران کے ساتھ باہمی تعلقات کو ہر ممکن حد تک بہتر بنانے کے لیے مخلصانہ تعاون کے لیے تیار ہیں۔انہوں نے غزہ اور لبنان میں صیہونی حکومت کے جرائم کی شدت کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ غزہ اور لبنان کی صورتحال ہماری اور دنیا کے تمام لوگوں کی گہری اور مشترکہ تشویش کا سبب ہے۔

ٹیگس