Sep ۲۶, ۲۰۲۴ ۱۸:۲۵ Asia/Tehran
  • صیہونی جرائم میں یورپ اور امریکا بھی شامل: علی بحرینی

اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈ کوارٹر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب اور سفیر نے انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے خطاب میں صیہونی جرائم میں یورپ اور امریکا کی مشارکت اور اسرائیل مخالف مظاہروں کی سرکوبی کی مذمت کی ہے۔

سحر نیوز/ ایران: اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈ کوارٹر میں انسانی حقوق کونسل کے اجلاس سے خطاب میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب علی بحرینی نے کہا ہے کہ امریکا کی جانب سے صیہونی حکومت کے جرائم کی حمایت نسل کشی کنونشن کی کھلی خلاف ورزی ہے ۔ انھوں نے امریکا کے ساٹھ سے زائد اعلی تعلیمی مراکز میں صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف مظاہروں کے دوران متعدد یونیورسٹی اساتذہ سمیت تین ہزار سے زیادہ مظاہرین کی گرفتاری پر گہری تشویش ظاہرکی۔

انھوں نے کہا کہ یہ وسیع گرفتاری آزادی بیان اور اجتماعات کی آزادی کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

اقوام متحدہ کے جنیوا ہیڈکوارٹر میں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب نے اسی طرح نیوکیسل اور آکسفورڈ یونیورسٹیوں کے طلبا کے پر امن مظاہروں کی برطانوی پولیس کے ذریعے سرکوبی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ اقدامات انسانی حقوق کی آشکارا خلاف ورزی ہیں۔

انھوں نے کہا کہ جرمنی میں بھی صیہونی حکومت کے خلاف مظاہروں کی پرتشدد سرکوبی کی گئی اور مظاہروں میں حصہ لینے والوں کے خلاف اقدامات بھی کئے گئے ہیں جو متعدد کنونشنوں اور قوانین کے منافی ہیں۔

علی بحرین نے کہا کہ جرمنی میں صیہونی حکومت کے وحشیانہ جرائم کے خلاف مظاہرہ کرنے والے ہزاروں طلبا کو نکال دیا گیا جو 1951 کے پناہ گزینوں کے کنونشن کی دفعہ 31 اور 33 کی کھلی خلاف ورزی اور یورپی یونین کے مہاجرت سے متعلق نئے معاہدے کے منافی ہے۔

اقوام متحدہ کے یورپی ہیڈکوارٹر ميں اسلامی جمہوریہ ایران کے مستقل مندوب اور سفیر علی بحرینی نے انسانی حقوق کونسل اور اس سے وابستہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ انسانی حقوق کی ان کھلی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لئے ٹھوس اقدامات کئے جائيں ۔

ٹیگس