امریکہ ایران میں ناکامی کے بعد تلافی کے لئے کوشاں ہے: رہبر انقلاب اسلامی
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ امریکہ ایران میں ناکام ہو چکا ہے اور اب اپنی ناکامی کا ازالہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
سحرنیوز/ایران: رہبر انقلاب اسلامی نے اس سوال کے جواب میں کہ ایران امریکہ کے ساتھ مذاکرات پر کیوں آمادہ نہیں ہے، کہا کہ امریکہ (انقلاب اسلامی سے پہلے) ایران پر قابض تھا لیکن اسے اس کی گرفت سے نکال لیا گیا۔ اس لیے ایران اور انقلاب سے اسے "کینہ شتری" (اونٹ جیسا کینہ) ہے اور وہ اتنی آسانی سے ہار نہیں مانے گا۔ امریکہ ایران میں ناکام ہو چکا ہے اور اپنی اس ناکامی کا ازالہ کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے بدھ 8 جنوری کو قم میں ہزاروں افراد کے ساتھ ملاقات میں پہلوی دور میں ایران کو امریکی مفادات کا گڑھ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انقلاب کا سرچشمہ اس قلعہ کے دل سے پھوٹا اور امریکیوں کو سمجھ نہیں آئی، امریکی دھوکہ کھا گئے، وہ سوئے رہے، غافل رہے۔
رہبر انقلاب اسلامی نے دشمن کی پروپیگنڈہ میڈیا وار کی وضاحت کرتے ہوئے کہا پروپیگنڈہ کا کام جھوٹ بولنا اور حقیقت اور رائے عامہ کے درمیان فاصلہ رکھنا ہے۔ آپ مضبوط ہو رہے ہوں، وہ شور کرتا ہے، آپ کمزور ہو رہے ہیں، وہ کمزور ہو رہا ہے، مگر پبلسٹی کرتا ہے کہ وہ مضبوط ہو رہا ہے۔ تم ناقابل تسخیر ہو جاؤ، وہ کہتا ہے میں تمہیں دھمکیاں دے کر تباہ کر دوں گا۔ یہ پروپیگنڈہ ہے جس سے کچھ لوگ متاثر ہوجاتے ہیں۔
رہبر انقلاب اسلامی نے اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے کہا کہ آج ہمارے تبلیغی اور ثقافتی اداروں، براڈکاسٹنگ منسٹری (ریڈیو و ٹیلیوژن) اور سائبر اسپیس ورکرز کا بنیادی اور اہم کام دشمن کی حاکمیت کے جھوٹے بھرم کے راز فاش کرنا ہے، اسے توڑنا ہے، دشمن کے پروپیگنڈے کو ناکام بنانا ہے تاکہ وہ رائے عامہ پر اثرانداز نہ ہوسکیں، یہ وہ کام ہے جو اس وقت قم والوں نے کیا تھا۔