Oct ۱۸, ۲۰۲۲ ۱۷:۳۱ Asia/Tehran
  • ملائیشیا میں موساد کا ناکام آپریشن اس کی سب سے بڑی بدنامی ہے۔ صیہونی تجزیہ کار کا اعتراف
    ملائیشیا میں موساد کا ناکام آپریشن اس کی سب سے بڑی بدنامی ہے۔ صیہونی تجزیہ کار کا اعتراف

صیہونی تجزیہ نگار کا کہنا ہے کہ ملائیشیا میں موساد کا ناکام آپریشن اس کی سب سے بڑی ناکامی ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: ایک ریڈیو انٹرویو میں صیہونی صحافی اور تجزیہ نگار نے ملائیشیا میں موساد کی ناکام کاروائی کو حالیہ برسوں میں اس صیہونی جاسوس تنظیم کی سب سے بڑی ناکامی قرار دیے دیا۔

فارس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صیہونی صحافی اور تجزیہ نگار "باراک راوید" نے کوالالمپور میں موساد کے ناکام آپریشن کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ملائیشیا میں جو کچھ ہوا ہے، وہ حالیہ برسوں میں موساد کی سب سے بڑی ناکامی کو ظاہر کرتا ہے۔

خبر رساں ایجنسی "شہاب" کے مطابق راوید نے ایک ریڈیو انٹرویو میں اس رپورٹ کے بارے میں کہا کہ اگر یہ واقعہ سچا ہے تو یہ بہت شرمناک بات ہے اور شاید 2010 میں المبحوح کے قتل کے بعد سے حالیہ دنوں میں موساد کی سب سے بڑی تشہیر شدہ ناکامی ہے۔

صیہونی تجزیہ نگار نے اس عمل میں مقامی ملائیشیا کے عناصر پر بھروسہ کرنے کو بڑی ناکامی قرار دیا اور مزید کہا کہ ملائیشیا میں ہمارے کام کا محور اس لیے ہے کہ وہاں حماس کا فوجی ڈھانچہ ہے اور وہ وہاں مختلف ہتھیاروں کی تحقیق اور ترقی میں سرگرم ہے۔

الجزیرہ نیوز چینل نے 17 اکتوبر پیر کو اپنی ایک رپورٹ میں اعلان کیا ہے کہ ملائیشا کے حکام غزہ سے ایک فلسطینی کو رہا کرانے میں کامیاب ہو گئے ہیں جسے کوالالمپور سے اسرائیلی خفیہ ایجنسی "موساد نے اغوا کیا تھا۔

اس رپورٹ کے مطابق اس فلسطینی کو اغوا کرنے کی کارروائی ستمبر کے آخر میں موساد نے کی تھی اور اس کارروائی کو انجام دینے کے لیے اسرائیلی خفیہ ایجنسی نے ملائیشیا کے کرائے کے ایجنٹوں کی مدد لی تھی۔

ملائیشا کے ذرائع ابلاغ  نے اپنی رپورٹوں میں اعلان کیا کہ ملائیشیا کی انٹیلی جنس فورسز اغوا کاروں کے ٹھکانے تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئیں اور 24 گھنٹے کے اندر انہیں گرفتار کرتے ہوئے فلسطینی کارکن کو بھی رہا کروا لیا گیا۔

ان اطلاعات کے مطابق موساد نے فلسطینی کارکن سے تل ابیب سے ویڈیو لنک کے ذریعے حماس کی فوجی شاخ القسام بریگیڈ کے ساتھ اس کے روابطے کے بارے میں پوچھ گچھ کی۔

ٹیگس