سعودی اتحاد کی جانب سے جنگ بندی کی درجنوں خلاف ورزیاں
جارح سعودی اتحاد کی جانب سے یمن میں جنگ بندی کی خلاف ورزی کا سلسلہ جاری ہے اور صوبہ الحدیدہ کے مختلف شہروں پر فضائی حملوں اور گولہ باری کی خبریں ملی ہیں۔
سحرنیوز/عالم اسلام: المسیرہ نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق پیر کے روز یمنی فوج اور صوبہ الحدیدہ میں عوامی کمیٹیوں کے آپریشن روم نے بتایا ہے کہ جارح سعودی اتحاد نے یمن کے صوبہ الحدیدہ کو فضائی حملوں، میزائل اور توپ خانے کا نشانہ بنایا اور اس صوبے میں چھیاسٹھ مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔
جارح سعودی اتحاد کے ڈرون طیاروں نے صوبے کے مختلف علاقوں پر پروازیں بھریں ہیں جو جنگ بندی معاہدے کی خلاف ورزی ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق صوبہ الحدیدہ کے مختلف علاقوں میں سعودی اتحاد کے راکٹ حملوں کا سلسلہ بھی جاری ہے اور سعودی اتحاد کے توپ خانے نے حیس اور الجبالیہ شہروں کے رہائشی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
اس کے علاوہ صوبہ صعدہ میں واقع منبہ اور شدا شہروں پر بھی سعودی عرب کی فوج کے توپ خانے کے حملوں میں تین افریقی تارکین وطن سمیت سات شہری زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب یمن کی سپریم پولیٹیکل کونسل کے سربراہ مہدی المشاط نے اتوار کی شب پیپلز کانگریس پارٹی کے سربراہ صادق امین ابو راس سے ملاقات میں امن مذاکرات کو آگے بڑھانے کے لیے عمان کی کوششوں کو سراہا۔
اس ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے عمان کی نگرانی میں صنعا میں ہونے والی تازہ ترین پیش رفت اور مشاورت کا بھی جائزہ لیا۔
گزشتہ منگل کو عمانی وفد نے یمن کے دارالحکومت صنعا کا دورہ کرکے یمنی حکام سے بحران کی تازہ ترین صورتحال پر بات چیت کی تھی۔
سعودی عرب نے مارچ دوہزار پندرہ میں متحدہ عرب امارات سمیت متعدد عرب ممالک کے ساتھ مل کر، امریکہ کی مدد اور صیہونی حکومت کی حمایت سے عرب اور اسلامی دنیا کے غریب ترین ملک یمن کے خلاف جنگ کا آغاز کیا تھا۔
سات سال سے زائد عرصے سے جاری اس جنگ میں ہزاروں لوگوں کو موت کی نیند سلانے اور اس ملک کے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کے باوجود جارح ممالک نہ صرف اپنے مقاصد حاصل نہیں کر سکے بلکہ یمنی مسلح افواج کے میزائل اور ڈرون حملوں کے بعد جنگ بندی قبول کرنے پر مجبور ہوگئے۔