Jan ۱۹, ۲۰۲۳ ۱۶:۱۸ Asia/Tehran
  • ہائے اس زود پشیماں کا پشیماں ہونا

سعودی وزیر خارجہ نےجنگ یمن کے آٹھویں سال کے آغاز سے محض دو ماہ پہلے اس جنگ کو مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے ختم کرنے کی خواہش ظاہر کی ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان نے یمن میں جنگ کو مذاکرات اور بات چیت کے ذریعے ختم کرنے پر زور دیا ہے۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہمیں یمن میں جنگ بندی کو بحال کرنے کا راستہ تلاش اور اسے ایک پائیدار جنگ بندی میں تبدیل کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
اقوام متحدہ کی مشاورت اور صنعاء کی خیر سگالی کے بعد یمن میں گزشتہ دو اپریل کو دو ماہ کی جنگ بندی قائم ہوئی تھی جو دو ماہ کی توسیع کے بعد دو اکتوبر کو کسی نئے معاہدے پر پہنچے بغیر ختم ہو گئی۔
حالیہ دنوں میں بعض خبری ذرائع نے یمنی سیاسی ذرائع کے حوالے سے لکھا ہے کہ سعودی عرب انصار اللہ کے مطالبات کو تسلیم کرنے اور صنعا کے جائز مطالبات کو تسلیم کرنے پر مجبور ہوگیا ہے اور یمن میں جنگ بندی میں مزید چھ ماہ کی توسیع کی جارہی ہے۔ 
اس سے پہلے انصاراللہ کی مذاکراتی ٹیم کے ترجمان اور سربراہ محمد عبدالسلام نے کہا تھا کہ یمن کی جنگ کے کسی بھی حل میں، دوہزار چودہ کے بجٹ کی بنیاد پر تیل اور گیس کی آمدنی سے کارکنوں کی تنخواہوں کی ادائیگی، ہوائی اڈوں، بندرگاہوں اور سڑکوں کو کھولے جانے، تمام قیدیوں کی رہائی اور انسانی مسائل کو مد نظر رکھنا ضروری ہے۔

ٹیگس