حزب اللہ سے جنگ کی صورت میں ہمیں روزانہ 2000 میزائلوں کا سامنا کرنا ہوگا: سابق صیہونی افسر
ناجائز صیہونی حکومت کے سابق انٹیلی جنس افسر کا ماننا ہے کہ حزب اللہ سے جنگ کی صورت میں اقوام متحدہ کی افواج (یونیفل) انسانی ڈھال بن جائیں گی کیونکہ ان میں حزب اللہ کا سامنا کرنے کی جرأت نہیں ۔
سحرنیوز/عالم اسلام: روسیا الیوم کی رپورٹ کے مطابق لبنانی امور کے سابق صیہونی انٹیلی جنس افسر جک نیریا نے حزب اللہ کی عسکری و جنگی توانائیوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حزب اللہ سے جنگ ہوئی تو صیہونی ریاست کو روزانہ 2000 میزائلوں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
رپورٹ کے مطابق اس سابق صیہونی انٹیلی جنس افسر نے کہا کہ حزب اللہ کے بیانات کافی سنجیدہ ہو گئے ہیں اور ہم زمینی حقائق کو دیکھیں تو پتہ چلتا ہے کہ صیہونی ریاست کے خلاف مزاحمتی فورسز کا منصوبہ موجود ہے اور حزب اللہ الجلیل الاعلی کے علاقوں کریات شمونا سے نھاریا تک پر قبضہ کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ صیہونی حکومت کے سابق افسر نے کہا کہ 2011 میں ہمیں پتہ چلا کہ حزب اللہ اپنے اسپیشل سروسز کمانڈوز رضوان کی پانچ بریگیڈ کے ساتھ تین طرف سے حملہ آور ہو سکتی ہے، یہ تینوں بریگیڈ حزب اللہ کے ممکنہ حملے کی صورت میں میدان میں وارد ہو جائیں گی اور الجلیل کو اپنے کنٹرول میں لینے کی کوشش کریں گی۔
لبنانی امور کے بارے میں سابق صیہونی انٹیلی جنس افسر نے مزید کہا کہ حزب اللہ ابھی جنگ شروع کرنے کی تیاری کر رہی ہے جس کا آغاز ہزاروں میزائل فائر کرنے سے ہوگا، رضوان بریگیڈ کے کمانڈوز اسرائیلی چیک پوسٹ میں داخل ہو کر اسے چاروں طرف سے تباہ کرنے کی کوشش کریں گے تاکہ صیہونی دفاعی لائنوں کو تباہ کرنے کے بعد کرمیل، کریات شمونا اور نھاریا پر قبضہ کر سکیں۔
جک نیریا نے مزید کہا کہ حزب اللہ کے پاس یہ منصوبہ موجود ہے اور اسرائیل اپنے آپ کو اس منصوبہ کے خلاف آمادہ کر رہا ہے، اس کے علاوہ حزب اللہ ایک طویل المدتی منصوبہ پر بھی کام کر رہی ہے۔