فلسطین کی وزارت صحت: دنیا کی آنکھوں کے سامنے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی
فلسطین کی وزارت صحت نے اعلان کیا ہے کہ صیہونی حکومت، اقوام عالم کی نگاہوں کے سامنے نسل کشی کر رہی ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان اشرف القدرہ نے اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ غزہ میں اسرائیل کی بربریت کے نتیجے میں پچاس فلسطینی گھرانے مکمل طور پر نابود ہوگئے ہيں۔
اشرف القدرہ نے کہا کہ صیہونی حکومت نے گذشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران تین سو فلسطینیوں کو جن میں زيادہ تر بچے اور خواتین ہيں، شہید کیا ہے اور آٹھ سو افراد زخمی ہوگئے ہيں۔
انہوں نے مزید کہا کہ غاصب صیہونی حکومت اس وقت غزہ میں نسل کشی کر رہی ہے۔
فلسطین کی وزارت صحت کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہم غاصب اسرائیل کی جانب سے ہسپتالوں کو خالی کرنے کی دھمکیوں کو خاطر میں نہيں لائيں گے اور ہسپتالوں کو خالی نہيں کریں گے۔
غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے مزید کہا کہ ہم اس وقت غزہ کے زخمیوں کے لئے طبی امداد، اور عوام کے لئے ایندھن داخل ہونے کے لئے ایک محفوظ راستہ کھولنے کا مطالبہ کرتے ہیں، اور ہمارا عالمی برادری سے یہ بھی مطالبہ ہے کہ وہ زخمیوں اور بیماروں کو غزہ سے محفوظ راستوں سے باہر نکالنے کےلئے کوشش کرے.
آخر میں القدرہ نے خبردار کیا کہ اگر طبی امداد کی ترسیل کے لیے گذرگاہ نہ کھولی گئی تو غزہ کی پٹی میں انسانی المیہ رونما ہوجائے گا۔
فلسطینی مزاحمتی قوتوں نے گذشتہ ہفتے کے روز سے، مقبوضہ علاقوں میں صیہونی حکومت کے ٹھکانوں کے خلاف، غزہ سے "الاقصی طوفان" نامی ایک جامع اور منفرد آپریشن شروع کیا ہے۔
تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق صیہونی حکومت کے حملوں میں اب تک دو ہزار دوسو پندرہ فلسطینی شہید اور آٹھ ہزار سات سو چودہ زخمی ہوئے ہيں۔