ایران اور نائیجیریا کے صدور کی ملاقات، صیہونی حکومت کے مقابلے میں اسلامی اتحاد پر زور
صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی نے اسلامی ملکوں کے اختلاف کو صیہونی حکومت کے اندر غزہ میں نسل کشی کی جرائت پیدا ہونے کی بنیادی وجہ قرار دیا ہے۔
سحرنیوز/عالم اسلام: اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر نے کہا ہے کہ اگر اسلامی ملکوں میں اختلاف و تفرقہ نہ ہوتا اور وہ شروع میں ہی غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کے مقابلے میں ڈٹ گئے ہوتے تو صیہونی حکومت اس طرح فلسطینی عوام کی نسل کشی کی جرائت نہ کرتی۔
ارنا کے مطابق صدر سید ابراہیم رئیسی نے ریاض میں او آئی سی اور عرب لیگ کے مشترکہ سربراہی اجلاس کے موقع پر سنیچر کی شام نائیجیریا کے صدر سے ملاقات میں عالم اسلام کے مسائل کے حل کے لئے اسلامی ملکوں کے اتحاد کو ضروری قرار دیا۔
انہوں نے کہا کہ اگر اسلامی ملکوں میں تفرقہ نہ ہوتا اور وہ شروع میں ہی غزہ کے خلاف صیہونی حکومت کے جرائم کے مقابلے میں متحد ہوکے ڈٹ گئے ہوتے تو صیہونی حکومت فلسطینیوں کی نسل کشی کی جرائت نہ کرتی اور آج ہم پانچ ہزار معصوم فلسطینی بچوں کے قتل عام کا مشاہدہ نہ کرتے۔
نائیجیریا کے صدر بولا احمد تینوبو نے او آئی سی اور عرب لیگ کے مشترکہ سربراہی اجلاس میں صدر ایران کی تقریر کی قدردانی کرتے ہوئے کہا کہ ان کے خطاب نے بہت سے حقائق واضح کردیئے ۔انھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ انسانوں کی حفاظت کے لئے قائم کی گئی لیکن انسانوں کا قتل عام روکنے میں ناتواں ہے لہذا اس ادارے میں اصلاح ضروری ہے۔
نائیجیریا کے صدر نے غزہ میں بے گناہ فلسطینی عوام، عورتوں اور بچوں کا قتل عام فوری طور پر روکے جانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس علاقے میں امن و استحکام کے لئے اتحاد اور ایک آواز ہونا ضروری ہے۔