Nov ۲۴, ۲۰۲۳ ۰۹:۰۸ Asia/Tehran

ایران کے وزیر خارجہ نے فلسطین کی تحریک حماس کے سربراہ سے ملاقات میں غزہ کے مجاہد عوام کی استقامت و پایداری اور نہتے عوام کی کامیابی پر ایک بار پھر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ طوفان الاقصی آپریشن نے پوری دنیا کو ہلا کر رکھ دیا۔

سحرنیوز/عالم اسلام: ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان نے فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ سے ملاقات میں کہا ہے کہ اگر چہ غزہ میں فلسطینی قوم کا جانی نقصان بہت زیادہ، تلخ اور ناگوار رہا تاہم کامیابی کے پہلو اس سے کہیں زیادہ رہے اور مختلف شعبوں میں اگر موازنہ کیا جائے تو مجموعی طور پر نتیجہ فلسطینیوں کے حق میں اور جارح و مجرم اور غاصب صیہونی حکومت کے نقصان میں رہا۔ انہوں نے غاصب صیہونی حکومت کے اس بیان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ جس میں نیتن یاہو نے کہا تھا کہ غزہ پر حملے کا مقصد حماس کو تباہ کرنا ہے، کہا کہ امریکہ اور غاصب صیہونی حکومت نے ڈیڑھ ماہ سے زائد عرصے کے دوران غزہ کو وحشیانہ ترین جارحیت کا نشانہ بنایا اور نہتے اور مظلوم فلسطینیوں منجملہ بچوں اور عورتوں کا نہایت بے دردی سے خون بہایا اور ہزاروں افراد کو تہ تیغ کیا مگر پھر بھی فوجی شعبے میں اسے کوئی نتیجہ حاصل نہیں ہوا اور آخرکار حماس کے ساتھ باواسطہ مذاکرات پر مجبور ہوگئے تاکہ فائر بندی کے نفاذ کے ساتھ اپنے قیدیوں کو رہا کرا سکیں۔ حسین امیرعبد اللہیان نے اس جانب اشارہ کرتے ہوئے کہ سب کا یہی کہنا ہے کہ میدان جنگ میں امریکہ اور اسرائیل کچھ حاصل نہ کر سکے اور اب وہ سیاسی طریقے سے مسائل کو حل کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں اور اس میں دو رائے نہیں کہ فلسطین کی تحریک حماس اور دیگر تمام فلسطینی گروہوں نے امریکہ اور غاصب صیہونی حکومت کا کوئی بھی ناپاک منصوبہ کامیاب نہیں ہونے دیا۔
اس ملاقات میں فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے بھی جنگ غزہ کے دوران رہبر انقلاب اسلامی، صدر ایران، ایران کی حکومت اور عوام اور خاصطور سے ایران کے وزیر خارجہ کی جانب سے فلسطینیوں کی بھرپور مدد و حمایت اور سفارتکاری کی قدردانی کرتے ہوئے غزہ میں تحریک مزاحمت کی پائداری و استقامت کے بارے میں تازہ ترین رپورٹ پیش کی اور عارضی جنگ بندی کے مختلف پہلوؤں پر تفصیل سے روشنی ڈالی۔
انہوں نے غزہ میں فائر بندی کی حمایت میں خاصطور سے ایران کی کوششوں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھی ایک سیاسی کامیابی ہے جو میدان عمل میں تحریک استقامت کو حاصل ہونے والی کامیابی کی بنیاد پر ہی ملی ہے اور صیہونی دشمن فلسطینی نہتھے عام شہریوں منجملہ عورتوں اور بچوں کا قتل عام اور رہائشی مکانات اور شہری تنصیبات کو تباہ کرنے کے علاوہ کوئی نتیجہ حاصل نہیں کر سکا ہے اور ہم خداوند متعال کی مدد و نصرت سے دشمن پر مکمل فتح اور کامیابی پر یقین رکھتے ہیں۔

ٹیگس