شام اور عراق میں امریکی اڈوں پر 118 سے زائد حملے
ایک امریکی فوجی اہلکار نے بتایا ہے کہ 17 اکتوبر سے عراق اور شام میں امریکی فوجی اڈوں کے خلاف کم از کم 118 کارروائیاں کی گئی ہیں۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: فارس نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایک سینئر امریکی فوجی اہلکار نے المیادین چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بتایا ہے کہ 17 اکتوبر سے عراق اور شام میں امریکی فوجی اڈوں کے خلاف کم از کم 118 کارروائیاں کی گئی ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق 17 اکتوبر کے بعد سے عراق کی اسلامی مزاحمت نے مذکورہ دونوں ممالک میں امریکی اڈوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے اور اپنے بیانات میں اس بات پر زور دیا ہے کہ یہ حملے عراق اور علاقے میں امریکی غاصب افواج کے خلاف مزاحمت کے موقف کے مطابق اور صیہونی حکومت کے ہاتھوں غزہ کے عوام کے قتل عام کے جواب میں انجام دیئے گئے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق، عراقی مزاحمت نے اب تک عین الاسد، اربیل ہوائی اڈے کے قریب، الحریر بیس اور خراب الجیر، الشدادی، التنف، الرمیلان، المالکیہ، فوجی اڈوں پر حملے کیے ہیں۔
اسی کے ساتھ مزاحمتی تنظیموں نے شام کے سبز ویلیج کونیکو اور العمر آئل فیلڈز کے قریب واقع اڈوں کو خودکش بمباروں اور ڈرونز سے نشانہ بنایا ہے۔
ان کارروائیوں کا مقصد وائٹ ہاؤس پر غزہ کی موجودہ جنگ میں اسرائیلی قبضے کی مسلسل حمایت کو روکنے کے لیے دباؤ ڈالنا ہے۔
امریکی سی این این چینل نے بھی امریکی فوجی ہلاکتوں کے امکان میں اضافے کی پیشنگوئی کی ہے، اور کہا ہے کہ یہ مسئلہ امریکہ کے لیے ایک نئے اور ناخوشگوار غیر ملکی بحران کا پیش خیمہ ہے۔