Jan ۱۱, ۲۰۲۴ ۱۱:۰۲ Asia/Tehran
  • امریکہ خود سب سے زيادہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے، سلامتی کونسل کی قرارداد پر یمن کا ردعمل

یمن نے بحیرۂ احمر میں صیہونی حکومت کے بحری جہازوں پر حملے کی مذمت پر مبنی سلامتی کونسل کی قرارداد پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے اسے سیاسی کھیل قرار دیا ہے۔

سحرنیوز/عالم اسلام: یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن محمدعلی الحوثی نے کہا ہے کہ ہم بدستور سلامتی کونسل سے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ غزہ کے تئییس لاکھ باشندوں کو فورا اسرائیل اور امریکہ کے محاصرے سے آزاد کرے کہ جس نے غزہ کو سب سے بڑی جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔ ناانصافی کے خلاف دفاع کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے محمد علی الحوثی نے کہا کہ یمنی مسلح افواج جو کچھ کر رہی ہیں وہ جائز دفاع کے دائرے میں ہے۔
یمن کی اعلی سیاسی کونسل کے رکن نے یمن کے خلاف کسی بھی اقدام کے نتائج کے بارے میں خبردار کیا اور مزید کہا کہ ہم دنیا کے لوگوں کو بتا دینا چاہتے ہیں کہ بحیرہ احمر میں جہاز رانی کی حفاظت کے حوالے سے جو فیصلہ کیا گیا ہے وہ ایک سیاسی کھیل ہے اور امریکہ خود سب سے زيادہ بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ محمد علی الحوثی نے کہا کہ ہم اسرائیلی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایسے تمام حملے فوری طور پر بند کرے جو غزہ کے لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کر رہے ہیں اور خطے کے حقوق، آزادیوں اور امن و سلامتی کو نقصان پہنچا رہے ہيں۔
واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بحیرہ احمر میں حملوں کے حوالے سے، یمن کے خلاف امریکہ اور جاپان کی پیش کردہ قرارداد کو، ان حملوں کی اصل وجہ کا ذکر کئے بغیر اور غزہ پر بمباری میں واشنگٹن کی طرف سے اسرائیل کی بے دریغ حکومت کی حمایت کا ذکر کیے بغیر، منظوری دی ہے۔ اس قرارداد کے حق میں سبھی رکن ملکوں نے بغیر کسی مخالفت کے ووٹ دیئے جبکہ  روس، چین اور الجزائر نے حصہ نہیں لیا۔ اس قرارداد کے خلاف روس اور چین نے اپنے ویٹو کا حق بھی استعمال نہیں کیا۔​​

ٹیگس