سعودی عرب نے کی صیہونی حکومت کے منصوبے کی مذمت
سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے غرب اردن میں ساڑھے تین ہزار نئے مکانات بنانے کے بارے میں صیہونی حکومت کے فیصلے کی مذمت کی ہے۔
سحر نیوز/ عالم اسلام: سعودی عرب کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا ہے کہ ریاض، غرب اردن میں ساڑھے تین ہزار نئے مکانات بنانے اور غرب اردن کے علاقوں منجملہ بیت المقدس کو یہودیوں کا علاقہ قرار دینے کے بارے میں صیہونی حکومت کے فیصلے کی شدید مذمت کرتا ہے اوراس فیصلے کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے منشور کے منافی اور علاقے میں امن و استحکام کے مواقع کی راہ میں رکاوٹ سمجھتا ہے۔
اس بیان میں فلسطینیوں کے مسائل ختم اور ان کو اپنے حقوق کے حصول اور اسی طرح امن نیز عرب امن جدت عمل کے مطابق اور بین الاقوامی قراردادوں کے تحت سن سڑٹھ کی سرحدوں میں بیت المقدس کی مرکزیت میں ایک آزاد فلسطینی مملکت کے قیام کے قادر بنائے جانے کی ضرورت پر زور دیا گیا۔
بین الاقوامی قوانین کے مطابق مقبوضہ علاقوں میں صیہونی بستیوں کی تعمیرغیر قانونی ہے جبکہ صیہونی حکومت نے ان علاقوں میں مکانات تعمیر کر کے تقریبا سات لاکھ صیہونیوں کو بسایا ہے۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے بھی بیس فروری دو ہزار تئیس کو اپنے ایک باضابطہ بیان میں مقبوضہ علاقوں میں صیہونی بستیوں کی توسیع سے متعلق صیہونی منصوبے کی مذمت کی ہے جبکہ غاصب صیہونی حکومت مسلسل اقوام متحدہ کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتی رہی ہے۔