Oct ۱۷, ۲۰۲۴ ۱۴:۱۴ Asia/Tehran
  • لبنان میں داخل ہونے کے لئے اسرائیلی فوج کی کوششیں شکست سے دوچار، بھاری جانی و مالی  نقصانات

لبنان میں داخل ہونے کے لئے صیہونی فوج کی کوششیں جہاں ایک طرف شکست سے دوچار ہوئی ہیں اور اس کو بھاری جانی و مالی نقصانات اٹھانے پڑے ہیں وہیں عام شہریوں اور یونیفل فورسز پراس حکومت کے جارحانہ حملوں کے سبب، اس کے اور اس کے مغربی حامیوں کے درمیان خلیج پیدا ہوگئی ہے۔

سحر نیوز/ عالم اسلام: لبنان کے عبوری وزیر اعظم نجیب میقاتی کے اس بیان کے صرف کچھ ہی گھنٹے بعد کہ جس میں انہوں نے بیروت اور اس کے نواحی علاقوں میں صیہونی حکومت کی جارحیت کو کم کرنے کے لیے امریکہ کی طرف سے ضمانتیں موصول ہونے کی بات کہی تھی، جارح صیہونی فوج نے ضاحیہ میں رہائشی عمارتوں پر بمباری کردی ۔ یہاں تک کہ صیہونی حکومت نے لبنان کے جنوب میں واقع گاؤں محیبیب کو دھماکہ خیز مواد کے ذریعے تقریباً مکمل طور پر تباہ کر دیا  

اس تاریخی گاؤں میں حضرت یعقوب علیہ السلام کے بیٹے بنیامین کا اکیس سو سال پرانا معبد واقع ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ حکومت، یہودیوں کی مقدس چیزوں کی بھی قدر نہیں کرتی۔

اسی اثنا میں جنوبی لبنان میں قائم اقوام متحدہ کی امن فوج یونیفل نے اعلان کیا کہ ایک اسرائیلی مرکاوا ٹینک نے ان فورسز کے ایک واچ ٹاور پر فائرنگ کی ہے۔اس سے پہلے لبنان میں صیہونی حکومت کے تین فوجی دستوں کے لبنان میں داخل ہونے کی خبر کا اعلان کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ اس حکومت کی افواج کے حملے میں اس کے پندرہ فوجی زخمی ہوئے ہیں۔

اسی دوران حزب اللہ لبنان نے صیہونی حکومت کی فوجی بیرکوں کو " نصر 1" میزائل سے نشانہ بنانے کی خبر دی ہے۔

بدھ کی سہ پہر کو صہیونی دراندازوں نے القوزح قصبے کے مضافات میں داخل ہونے کی کوشش کی تاہم حزب اللہ کے جوانوں نے صیہونی دراندازوں پر گھات لگا کر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں اڑتالیس فوجی ہلاک اور زخمی ہوگئے۔

حزب اللہ  نے یہ بھی کہا ہے کہ اس نے لبنان کی سرحد پر "اللبونہ" کی بلندیوں میں دو صیہونی مرکاوا ٹینکوں کو گائیڈڈ میزائلوں سے تباہ کر دیا، اور اس میں سوارتمام فوجی ہلاک یا زخمی ہوگئے-

واضح رہے کہ سرحدی پٹی کے سو کلومیٹر کے علاقے میں صہیونی فوج کی پچاس سے زائد سرحدی چھاؤنیاں تھیں اور حزب اللہ نے تین ہزار کارروائیوں میں ان تمام چھاؤنیوں کو نشانہ بنایا۔ یہ چھاؤنیاں اس قدر تباہ ہو چکی ہیں کہ اسرائیلی فوج مزاحمتی فورسز کے حملوں کا مقابلہ کرنے کے لئے وہاں اپنے پیادہ فوجی تعینات نہیں کرسکتی۔

ٹیگس