ترکی الفیصل: ... تو امریکہ اسرائیل کے ڈیمونا پر بمباری کرتا
سعودی انٹیلیجنس کے سابق سربراہ کا کہنا ہے کہ اگر ہم ایک منصفانہ دنیا میں زندگی گزار رہے ہوتے تو ایران کے بجائے ڈیمونا کی جوہری تنصیبات اور اسرائیل کے دیگر مقامات پر بمباری کرنی چاہیئے تھی۔
سحرنیوز/عالم اسلام:نیشنل امارات کے ایک مجلے میں شائع ہونے والے اپنے مقالے میں سعودی شہزادے ترکی الفیصل نے کہا ہے کہ بالآخر، یہ اسرائیل ہی ہے کہ جس نے دسیوں جوہری بم بنا رکھے ہیں اور وہ جوہری عدم پھیلاؤ کے معاہدے (NPT) میں بھی کبھی شامل نہیں ہوا ہے اور نہ یی اس نے کبھی بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (IAEA) کے دائرہ اختیار کو قبول کیا ہے اور نہ ہی اپنی خفیہ جوہری تنصیبات کے معائنہ کی اجازت دی ہے۔
اپنے مقالے میں ترکی الفیصل نے لکھا کہ جو لوگ اسرائیل کی تباہی کے بارے ایرانی حکام کے بیانات کا حوالہ دے کر ایران پر اسرائیل کے یکطرفہ حملے کا جواز پیش کرتے ہیں، وہ 1996 میں وزارت عظمی سنبھالنے کے بعد سے لیکر اب تک ''ایرانی حکومت کے خاتمے'' کے بارے میں بنجمن نیتن یاہو کے بیانات کو یکسر نظر انداز کر رہے ہیں۔سابق سعودی انٹیلیجنس چیف نے مزید کہا کہ ایرانی خطرات نے اس (اسرائیل) کے لئے تباہ کن نتائج برآمد کئے جبکہ مغربی ممالک سے یہی توقع تھی کہ وہ ایران پر اسرائیلی حملے کی منافقانہ حمایت کا مظاہرہ کرتے رہیں گے۔