غزہ، بھوک سے بلکتے انسانوں کی طرف بڑھتی ایک کشتی، 30 اسرائيلی ڈرون اب تک ناکام
غزہ میں بھوک کی بھیانک صورت حال کے دوران "حنظلہ" نام کا بحری جہاز غزہ کی سمت بڑھ رہا ہے اور اس میں یورپ کے 15 سماجی کارکن سوار ہيں۔
سحرنیوز/عالم اسلام: غزہ میں بھوکوں کے لئے کھانے کی اشیاء لے جانے والا بحری جہاز حنظلہ ایسے حالات میں اپنی منزل کی سمت رواں دواں ہے کہ جب رپورٹوں کے مطابق اس پر خونخوار صیہونی فوج کے 30 ڈرون پرواز کر رہے ہيں ۔
اس بحری جہاز میں یورپی پارلیمنٹ اور فرانس کے اراکین پارلیمنٹ ہیں اور انہون نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ صیہونی حکومت انہيں گرفتار اور بحری جہاز پر حملہ کر سکتی ہے۔
دو مہینے قبل بھی صیہونی حکومت نے " میڈلین " نامی جہاز کو روک لیا تھا اور اب 18 میٹر کا ایک چھوٹا بحری جہاز اٹلی کی سسلی بندرگاہ سے غزہ کے محاصرے کو چیلنج کرنے نکلا ہے اور بحیرہ روم میں غزہ کی سمت رواں دواں ہے ۔

یہ بحری جہاز ، فریڈم فلوٹیلا مہم کا حصہ ہے اور اس پر مختلف ملکوں سے تعلق رکھنے والے فلسطین کے 15 حامی سوار ہيں جن میں یورپی و فرانسیسی پارلیمنٹ کے اراکین، رضاکار ڈاکٹر، صحافی اور سماجی کارکن شامل ہیں۔ پورا جہاز عوام کی جانب سے انسان دوستانہ امداد کے علامتی پیکٹوں سے بھرا ہے۔
فرانسیسی رکن پارلیمنٹ گیبریئل کیتالا نے الجزیرہ ٹی وی چینل سے ایک گفتگو میں بتایا ہے کہ " گزشتہ رات 30 ڈرون طیاروں نے اس بحری جہاز پر پرواز کی۔ امید ہے کہ ہم اسرائيلی فوج کے حملے کا سامنا کئے بغیر غزہ تک پہنچنے میں کامیاب ہو جائيں۔"
انہوں نے اسی طرح پوری دنیا سے اپیل کی ہے کہ وہ غزہ پٹی میں نسلی تصفیہ کے خلاف آواز اٹھا کر محاصرے میں پھنسے غزہ کے شہریوں کی آواز بنیں۔

بحری جہاز پر موجود فرانسیسی رکن پارلیمنٹ ایما فورو نے بھی کہا ہے کہ " ہم غزہ کے ساحلوں سے قریب ہو رہے ہيں اور ہمیں امید ہیں کہ غاصب فوجی، ہمیں گرفتار نہیں کریں گے۔ تل ابیب فلسطینیوں کو ختم کرنے کے لئے بھوک کا حربہ استعمال کر رہا ہے۔ "
واضح رہے اس بحری جہاز کا نام فلسطین کے شہید کارٹونیسٹ " ناجی العلی کے معروف کردار " حنظلہ " پر رکھا گيا ہے۔
اس بحری جہاز اپنی حد میں غزہ والوں سے کہہ رہا ہے کہ وہ تنہا نہيں ہیں۔
غزہ میں بھوکے بچوں کے قابل رحم جسم و چہرے سے زيادہ تکلیف ، اسلامی امت کے چہرے کو دیکھ کر ہوتی ہے جس پر موت کی خاموشی چھائی ہے اور مغرب 15 لوگ جان ہتھیلی پر رکھ کر غزہ کی سمت رواں دواں ہيں لیکن کھبی اسلامی امت کی طاقت کی علامت سمجھے جانے والے مصر نے غزہ کے لئے رفح پاس کھولنے کی ہمت نہيں کی۔