بھوکے پیاسے فلسطینیوں پر دہشت گرد اسرائیل کا وحشیانہ حملہ، 127افراد بھوک سے شہید ہوگئے ہیں جن میں 85 بچے
غزہ پر صیہونی جارحیت جنگ کے چھے سو چھیاسٹھویں دن اسرائیلی حملوں میں متعدد فلسطینیوں کی شہادت کی خبریں موصول ہوئی ہیں۔اسی کے ساتھ غزہ کے انفارمیشن سینٹر نے بتایا ہے کہ ایک سو ستائیس افراد بھوک سے شہید ہوگئے ہیں جن میں پچاسی بچے ہیں۔
سحرنیوز/عالم اسلام: فلسطینی ذرائع نے خبر دی ہے کہ مغربی غزہ میں الامل ہوٹل کے قریب ایک رہائشی اپارٹمنٹ پر ہونے والے اسرائیلی فضائی حملے میں پانچ فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے اتوار کی صبح وسطی غزہ میں البریج کیمپ پر بمباری کی۔ اسی طرح دیر البلاح میں الطحلیہ کے علاقے کو بھی نشانہ بنایا گیا۔

ادھر فلسطینی ذرائع نے دیر البلاح میں البراکہ کے علاقے میں پناہ گزینوں کے خیمے پر بمباری کے نتیجے میں تین فلسطینیوں کی شہادت کی خبر دی ہے، جبکہ جنوبی غزہ کے علاقے خان یونس میں المواسی پناہ گزین کیمپ پر حملے میں پانچ فلسطینی شہید ہو گئے۔

اسی دوران قابض صیہونی فوج نے مشرقی غزہ شہر کے الطفاح محلے کے مشرق میں مختلف رہائشی عمارتوں کو مسمار کر دیا۔
یہ ایسے عالم میں ہے جب غزہ میں بھوک عروج پر ہے اورغزہ کے اسٹیٹ انفارمیشن آفس نے 127 فلسطینیوں کی شہادت کی اطلاع دی ہے، جن میں سے 85 بچے ہیں۔

غزہ اسٹیٹ انفارمیشن آفس کے مطابق قابض حکومت غزہ میں امدادی سامان حتی خشک دودھ کے کے داخلے پر پابندی عائد کرکے بیس لاکھ سے زائد افراد پر شیطانی دباؤ ڈال رہی ہے۔ غزہ کے اسٹیٹ انفارمیشن آفس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ قابضین امداد کے داخلے کے بارے میں جو کچھ کہہ رہے ہیں وہ جھوٹا پروپیگنڈہ ہے اور اس کا مقصد بین الاقوامی دباؤ کو کم کرنا اورعالمی رائے عامہ کو دھوکہ دینا ہے۔

غزہ کے اسٹیٹ انفارمیشن آفس نے مزید کہا ہے صیہونی قابضین غزہ میں بڑے پیمانے پر فاقہ کشی کے جرم کی ذمہ داری سے بچنے کے لیے ایک غلط بیانیہ پیش کر رہے ہیں۔ اسٹیٹ انفارمیشن آفس نے میڈیا سے مطالبہ کیا کہ وہ قابضین کے جھوٹے بیانیے کو فروغ نہ دیں اور زمینی حقائق پر توجہ دیتے ہوئے مستند ذرائع سے درست خبریں پر لیں۔