غزہ پٹی میں مزید 38 شہیدوں کی لاشیں برآمد، شہیدوں کی مجموعی تعداد 68 ہزار کے قریب
اطلاعات کے مطابق غزہ پٹی کے اسپتالوں میں مزید 44 شہیدوں کی لاشیں منتقل کی گئی ہیں جس میں 38 شہیدوں کی لاشیں ملبے تلے دبی ہوئی تھیں۔
سحرنیوز/عالم اسلام: ارنا کی رپورٹ کے مطابق منگل کے روز غزہ کے محکمہ صحت نے بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران غزہ کے اسپتالوں میں مزید 44 شہیدوں کی لاشیں لائی گئی ہیں جن میں 38 ایسے شہیدوں کی لاشیں ہیں جو ملبے تلے دبی ہوئی تھیں۔
رپورٹ کے مطابق غزہ کے محکمۂ صحت نے بتایا کہ اس دوران 29 فلسطینی زخمی بھی ہوئے ہیں۔ اس طرح اب غزہ میں غاصب اسرائيلی فوج کی جارحیت کے نتیجے میں شہید ہونے والوں کی مجموعی تعداد 68 ہزار کے قریب پہنچ گئی ہے۔
قابل ذکر ہے کہ غزہ میں ملبہ ہٹانے کے لئے ضروری ساز و سامان اور گاڑیوں کی شدید قلت ہے جس کے نتیجے میں عام لوگ جس حد تک ابتدائی وسائل کے ذریعے ملبہ ہٹا سکتے ہیں، ملبہ ہٹا کر شہیدوں کی لاشیں نکال رہے ہیں اور راستوں کو کھول رہے ہیں۔
ادھر فلسطینی قیدیوں کے دفاع کی انجمن نے ایک بیان جاری کرکے بتایا ہے کہ غاصب اسرائیلی حکومت کی جیلوں میں اب بھی 1300 فلسطینی بدستور قید ہیں۔
اس بیان کے مطابق غزہ پر غاصب صیہونیوں کی مسلط کردہ جنگ اور نسل کشی کے بعد، غاصب فوجیوں کے ہاتھوں گرفتار شدہ غزہ والوں کو قانونی اور امدادی اداروں کی حمایت سے محروم رکھا گیا ہے اور اکثریت کو "غیرقانونی چھاپہ مار فوجی" قرار دے کر حراست میں لیا گیا ہے۔
فلسطینی قیدیوں کے دفاع کی انجمن نے کہا کہ اسرائيلی جیلوں میں قید غزہ والوں کو ظالمانہ اور پُرتشدد رویّے اور غیرانسانی جرائم کا سامنا ہے اور اس بات کا پورا امکان پایا جاتا ہے کہ اگر فلسطینی قیدیوں کے قانونی معاملات پر توجہ دینے میں تاخیر کی گئی تو انہیں غیرمنصفانہ طویل المدت قید کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔