جنرل باجوہ کا خارجہ تعلقات کے حوالے سے تازہ موقف
پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے اسلام آباد واشنگٹن تعلقات کو بہترین قرار دیتے ہوئے، یوکرین پر روسی حملے فوری طور پر روکنے کا مطالبہ کیا ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے اسلام آباد میں ایک سیکورٹی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ان کا ملک کیمپ پولیٹکس پر یقین نہیں رکھتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے امریکہ اور چین کے ساتھ ساتھ روس سے بھی بہترین تعلقات ہیں اور ہم یوکرین میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کہ ہمیں مل کر تصادم کے بجائے عالمی تعاون کی راہیں تلاش کرنی چاہئیں۔انہوں نے انکشاف کیا کہ پاکستان، اپنی فضائیہ کے طیاروں کے ذریعے یوکرین کے لئے امداد بھی روانہ کرچکا ہے، تاہم انہوں نے کہا کہ یوکرین کے لیے امداد بھیجنا کسی کی حمایت کے مترادف نہیں ہے۔
ان کا یہ بیان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب پاکستان کے وزیراعظم عمران خان، جنہیں حزب اختلاف کی جماعتوں کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کا سامنا ہے، پچھلے چند ہفتوں کے دوران کئی بار یہ بات کہہ چکے ہیں کہ ان کے حالیہ دورہ روس اور جنگ یوکرین کے حوالے سے روس کی مذمت نہ کرنے پر، امریکہ اور مغربی ملکوں کی جانب سے انہیں دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
گزشتہ دنوں انہوں نے قوم سے اپنے نشری خطاب میں ایک خط کا حوالہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ نہیں چاہتا کہ وہ حکومت میں باقی رہیں اور اسی لیے ان کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائی گئی ہے۔ حزب اختلاف کی جماعتوں نے تحریک عدم اعتماد میں بیرونی سازش کے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان پارلیمنٹ میں اکثریت کھوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف حزب اختلاف کی تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کے لیے کل قومی اسمبلی اجلاس بھی ہونے والا ہے۔