تہران ریاض سفارتی تعلقات کی بحالی امت اور خطے کے لئے اہم ہے: مولانا فضل الرحمان
پاکستانی کی وفاقی حکومت کی اتحادی جماعت جمعیت علمائے اسلام ف اور پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ پی ڈیم ایم کے سربراہ نے ایران اور سعودی عرب کے مابین سفارتی تعلقات کی بحالی کو علاقائی امن و استحکام کے ارتقا اور عالم اسلام کی دلگرمی کے لئے اہم قرار دیا ہے۔
سحر نیوز/پاکستان: تہران و ریاض کے مابین مذاکرات کے طویل سلسلے کے بعد دس مارچ کو چین کے دارالحکومت بیجنگ میں دونوں ممالک نے سات سال کے بعد سفارتی تعلقات بحال کرنے کے ایک معاہدے پر دستخط کر دئے۔
اسی تناظر میں ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان گزشتہ بدھ کو ایک وفد کے ہمراہ بیجنگ پہنچے جہاں ان کی ملاقات اپنے سعودی ہم منصب فیصل بن فرحان سے ہوئی اور دونوں نے ملاقات کے بعد ایک مشترکہ بیان بھی جاری کیا۔
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں تعینات ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی کے نام ایک خط ارسال کر کے تہران ریاض تعلقات کی بحالی پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے خط میں لکھا کہ ایران و پاکستان کے سفارتی تعلقات کی بحالی سید ابراہیم رئیسی کی حکومت کے کامیاب ویژن اور ایرانی حکام کی خردمندی کی حکایت کرتی ہے اور اس سے امت اسلامیہ کی حیثیت کے ارتقا اور علاقائی امن و استحکام کے فروغ میں مدد ملے گی۔
مولانا فضل الرحمان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایران و سعودی عرب کی دوستی سے خلیج فارس کے علاقے میں آپسی کشیدگی کا خاتمہ ہوگا اور مستقبل قریب میں اس سے جنگِ یمن کے خاتمے اور عالم عرب کے دیگر بحرانوں کے حل میں مدد ملے گی۔ اُن کا کہنا تھا کہ ان کی پارٹی جمعیت علمائے اسلام اتحاد و وحدت کو مسلم اقوام کی ترقی و رفاہ کی بنیاد سمجھتی ہے اور اس بات کی قائل ہے کہ آپسی اختلاقات کو گفتگو اور آپسی تعاون کے ذریعے حل کیا جا سکتا ہے۔