Jun ۲۴, ۲۰۲۳ ۱۲:۳۴ Asia/Tehran
  • ملکی اقتصاد و معیشت میں غیر یقینی صورتحال پر پاکستان کے سابق صدر کا اظہار تشویش

پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں غیر یقینی صورتحال اور بدامنی کے باعث تاجر حضرات اپنا سرمایہ لے کر باہر جا رہے ہیں جب کہ حقیقت یہ ہے کہ وہ پاکستان میں سرمایہ لگانے سے خاصی مراعات حاصل کر سکتےہیں۔

سحرنیوز/پاکستان: پاکستان کے سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ملک میں غیر یقینی صورتحال اور بدامنی کی وجہ سے تجار اپنا سرمایہ لے کر بیرون ملک جا رہے ہیں جب کہ حقیقت یہ ہے کہ پاکستانی کاروباری حضرات پاکستان میں سرمایہ کاری سے 1000 گنا زیادہ سرمایہ کما سکتے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک ماہ کے دوران پی پی پی سربراہ کی جانب سے گزشتہ ایک ماہ میں کاروباری حضرات کے ساتھ تین نشستیں ہو چکی ہیں۔ گزشتہ روز ہونے والی نشست میں سابق صدر پاکستان آصف علی زرداری کے ہمراہ پاکستان کے منسٹر صنعت و پروڈکشن سید مرتضی محمود ، سینٹ کی فنانس اور ریونیو اسٹینڈنگ کمیٹی کے سربراہ سلیم مانڈی والا بھی آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن (اپٹما) کے ساتھ نشست میں موجود تھے۔

ایک ہفتہ پہلے ہی پی پی پی سربراہ آصف علی زرداری نے لاہور کے چیمبر آف کامرس اور انڈسٹری کے ساتھ جلسہ کیا تھا اور ان سے چارٹر آف ایکانومی بنانے کی بات کی تھی۔ سابق صدر نے مزید کہا کہ انہوں نے اسی طرح کی بات اور آفر ’’کرکٹر‘‘ کے سامنے بھی رکھی تھی لیکن وہ ملک کے اصلی مسئلہ کو سمجھ نہیں پائے، ان کا اشارہ سابق وزیراعظم عمران خان کی جانب تھا۔

ایران سعودی تعلقات کی بحالی اور اس کے پاکستان پر پڑنے والے اثرات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال پر سابق صدر نے کہا کہ اس سے اسلام آباد کو تہران سے سستی ایل پی جی لینا آسان ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پی پی پی حکومت میں آئی تو وہ سرحدی تجارت میں فروغ کے علاوہ پاک ایران گیس پائپ لائن کے منصوبے پر عمل درآمد کرائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں ایران سے پاکستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کے لئے گیس لے کر آؤں گا تاکہ اس کی اِن پٹ کاسٹ کم ہوسکے۔

 آصف علی زردای نے پاکستانی تاجروں اور انڈسٹری مالکان سے مخاطب ہوکر کہا کہ پاکستانی انٹرپرینور افراد کو بین الاقوامی مارکیٹ میں اپنی مصنوعات بیچنے کے درست طریقۂ کار کو اپنانا چاہیے۔ انہوں نے بنگلہ دیش کی جانب سے جی ایس پی پلس کا اسٹیٹس حاصل کرنے کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ابھی ہندوستان کی 70 فیصد ٹیکسٹائل مصنوعات میڈ ان بنگلہ دیش کے ٹیگ کے ساتھ یورپ کو فروخت کے لئے بھیجی جا رہی ہیں۔

ٹیگس