ایران پاکستان کا دوست اور برادر ملک ہے: پاکستانی وزیراعظم
پاکستان کے وزیراعظم نے کہا ہے کہ ایران پاکستان کا دوست اور برادر ملک ہے اور اسلام آباد علاقائی و بین الاقوامی نشیب و فراز میں ہمیشہ اپنے پڑوسی اور برادر ملک ایران کے ساتھ کھڑا رہا ہے۔
سحر نیوز/ پاکستان: ارنا کی رپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ پاکستان کی تاریخی دوستی بالخصوص اپنے پڑوسی ملک کے ساتھ سیکیورٹی تشویش دور کرنے کی اسلام آباد کی کوششوں پر تاکید کی اور کہا کہ ایران بدستور پاکستان کا برادر اور دوست ہے ۔
انوارالحق کاکڑ نے پاکستان کے نیوزچینلوں کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ، مختلف علاقائی و بین الاقوامی نشیب و فراز میں ہمیشہ اپنے پڑوسی اور برادر ملک ایران کے شانہ بشانہ کھڑا رہا ہے اور اس ملک کے خلاف ہونے والی مہم جوئیوں میں کبھی شامل نہیں ہوا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ پاکستان نے ماضی میں بھی ایران کی سیکیورٹی تشویشوں منجملہ دہشتگرد عناصر کو تہران کے حوالے کرنے کے لئے اقدامات انجام دیئے ہيں اور اس وقت بھی ہمیں امید ہے کہ متعدد رابطہ چینلوں سے استفادہ کرتے ہوئے خاص طور سے سیکیورٹی اور انٹیلیجنس تعاون کو مضـبوط بنا کر اپنی سرحدوں پر مشترکہ چیلنجوں کا مقابلہ کر سکتے ہيں ۔
پاکستان کے عبوری وزيراعظم نے کہا کہ ایران بدستور ہمارا دوست اور بھائی ہے اور خوش قسمتی سے ان دونوں پڑوسی ملکوں کے درمیان کسی بھی طرح کی اسٹریٹیجک مقابلہ آرائی اور بنیادی اختلاف موجود نہیں ہے ۔
پاکستان کے وزيراعظم نے اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ اپنے ملک کے برادرانہ تعلقات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیرخارجہ امیرعبداللہیان کا آئندہ دورہ اسلام آباد دونوں پڑوسی ملکوں کے درمیان انسداد دہشتگردی کے لئے تعاون کو مضبوط بنانے کی راہ میں ایک قدم ہوگا۔
پاکستانی وزيرخارجہ جلیل عباس جیلانی نے بھی ارنا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے ایران کے ساتھ دوستانہ اور برادرانہ تعلقات ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ گذشتہ ہفتے ہم نے ایرانی وزيرخارجہ کو پاکستان کے دورے کی دعوت دی اور دونوں ممالک اس موقع سے باہمی تعلقات کو مضبوط بنانے کے لئے استفادہ کریں گے ۔
جلیل عباس جیلانی نے تاکید کے ساتھ کہا کہ ہم باہمی تعلقات بالخصوص انسداد دہشتگردی کے سلسلے میں تعاون کو مضبوط بنانے کے تناظر میں انجام پانے والے ایرانی وزيرخارجہ کے دورہ پاکستان کو مفید سمجھتے ہيں ۔ انھوں نے کہا کہ مختلف میدانوں خاص طور سے تکنیکی امور میں ایران اور پاکستان کے درمیان کافی قریبی تعلقات ہيں اور میں اپنے بھائی امیرعبداللہیان کے دورہ اسلام آباد سے بہت خوش ہوں ۔
پاکستان میں دہشتگردوں کے اڈے پر ایران کے حالیہ حملے اور پھر ایران کے کچھ سرحدی مقامات پر پاکستان کے حملے کے بعد دونوں ملکوں کے دیرینہ تعلقات میں کچھ ابہام پیدا ہوگیا تھا لیکن اس کے بعد ہی دونوں ملکوں نے کشیدگی روکنے کی ضرورت پر تاکید کی اور پھر اسلام آباد نے تہران کے ساتھ باہمی تعلقات میں کشیدگی دور کرنے پر اتفاق ہو جانے کی خبر دی ۔
ایران اور پاکستان کی وزارت خارجہ نے بھی ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کے درمیان ٹیلی فونی گفتگو کے بعد چھبیس جنوری کو دونوں ملکوں کے سفیراپنے سفارت خانے پہنچ جائيں گے۔
اطلاعات کے مطابق پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو دوبارہ تہران پہنچ گئے ہیں اور انہوں نے اپنی سفارتی ذمہ داریاں سنھبال لی ہیں اور پاکستان میں ایران کے سفیر محمد علی حسینی بھی اسلام آباد کے لئے روانہ ہورہے ہیں۔