Oct ۰۴, ۲۰۲۴ ۱۷:۴۲ Asia/Tehran
  • اسلام آباد کے ڈی چوک کے اطراف میں پولیس اور مظاہرین میں شدید جھڑپیں، عمران خان کی بہنیں گرفتار

ڈی چوک کے اطراف میں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں ہو رہی ہیں۔

سحر نیوز/ پاکستان: پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر ملک بھر سے اسلام آباد اور راولپنڈی جانیوالے راستے بند کر دیئے گئے۔

راولپنڈی اور اسلام آباد کی تمام اہم شاہراہیں کنٹینرز لگا کر سیل کردی گئیں، جڑواں شہروں میں زمینی رابطہ بھی ختم ہو گیا، فیض آباد پر کنٹینرز کی ڈبل لیئر جبکہ زیرو پوائنٹ پر 20 فٹ اونچی کنٹینرز وال کھڑی کر دی گئی ہے۔

سرینگر ہائی وے کو کئی مقامات سے سیل کر دیا گیا ہے جبکہ سرینگر ہائی وے پر زیرو پوائنٹ سے ریڈ زون میں داخلہ ناممکن بنا دیا گیا، اسلام آباد ایکسپریس وے کھنہ پل سے فیصل مسجد تک مختلف مقامات پر سیل کر دی گئی، ڈی چوک ،سرینا چوک، نادرا چوک پر بھی کنٹینرز کھڑے کر دیئے گئے ہیں۔

شہر اقتدار میں ہو کا عالم ہے، موٹرسائیکل سوار کچے راستوں سے داخل ہونے کے لیے کوششیں کر رہے ہیں جبکہ سرینگر ہائی وے پر آئی ایٹ کے قریب 50 کے قریب موٹرسائیکل سواروں نے کنٹینرز دھکیل کر راستہ بنا لیا۔ اور پی ٹی آئی کے رہنما اور کارکن رکاوٹیں دور کر ڈی چوک پہنچ گئے، شیلنگ اور جھڑپیں بدستور جاری، شیلنگ کا اثر کم کرنے کے لیے درختوں کو آگ لگا دی گئی، ڈی چوک کے اطراف میں پولیس اور مظاہرین میں جھڑپیں بھی ہیں۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور کی قیادت میں پی ٹی آئی کارکنوں کا قافلہ کنٹینرز ہٹا کر براہمہ پہنچ گیا۔ پولیس کی شیلنگ کو غیر موثر کرنے کے لیے مظاہرین نے گرین ایریا کو آگ لگا دی۔ اس وقت ڈی چوک پر مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے پولیس کی شیلنگ جاری ہے جبکہ ایک مقام پر پولیس اور مظاہرین میں جھڑپ بھی ہوئی ہے۔ جس کے دوران کئی کارکن زخمی ہوئے اور پولیس نے ڈی چوک  سےعمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان اور عظمی خان سمیت تحریک انصاف کے درجنوں کارکنوں کو گرفتار کر لیا۔ پولیس علیمہ خان کو وین میں بٹھا کر لے گئی۔

ٹیگس