ایران اور پاکستان کے تاریخی اور گہرے برادرانہ تعلقات
پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ایران کے وزیر خارجہ سید عباس عراقچی کے مابین ملاقات ہوئی۔
سحر نیوز/ پاکستان: اس ملاقات میں پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ایران کے شہر بندر عباس میں ہونے والے المناک دھماکے کے نتیجے میں قیمتی جانوں کے ضیاع اور سیکڑوں افراد کے زخمی ہونے پر ایرانی وزیر خارجہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا۔
شہباز شریف نے ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ العظمی علی خامنہ ای اور صدر مسعود پیزشکیان کے لیے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ اپنے تاریخی اور گہرے برادرانہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، انہوں نے دوطرفہ تعلقات میں مثبت پیشرفت پراطمینان کا اظہار کیا۔
پاکستان کے وزیراعظم نے ایران کے ساتھ تجارت، توانائی، سرحدی انتظام اور علاقائی رابطوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے پہلگام واقعے کے بعد جنوبی ایشیاء میں موجودہ کشیدگی پر پاکستان کی شدید تشویش کا اظہار کیا۔
شہباز شریف نے خطے میں امن، استحکام اور ترقی کے لیے ایران کے ساتھ مل کر کام کرنے کے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔
ایران کے وزیر خارجہ عراقچی نے پاکستان کے ساتھ اپنے تعلقات کو مضبوط بنانے اور جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کے لیے ایران کے عزم کا اعادہ کیا۔
اس سے قبل ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی اور پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے مابین ملاقات ہوئی۔
اس موقع پر ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ دورہ پاکستان میں نائب وزیراعظم سے ملاقات مفید رہی، اسحاق ڈار سے 3 بنیادی نکات پر بات ہوئی، پاک و ہند تعلقات پر تفصیلی گفتگو ہوئی۔
پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار نےایران کے وزیر خارجہ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان خطے میں امن کا خواہاں ہے اور پہلگام واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کے لیے تعاون پر آمادہ ہے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ موجودہ صورتحال پر گفتگو ہوئی، ایران اور امریکا کے ساتھ مذاکرات خوش آئند ہیں۔
پاکستانی دفتر خارجہ نے بتایا کہ عباس عراقچی اسلام آباد میں اپنے سرکاری دورے کے بعد ہندوستان روانہ ہوں گے، جہاں وہ مزید علاقائی سفارتی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔