ان دنوں عراقی نوجوانوں نے صہیونیوں سے مقابلے کے لیے اپنی تیاری کا اعلان کرتے ہوئے اردن کی سرحد پر دھرنا دیا ہوا ہے۔ دیگر اجتماعات اور اس دھرنے میں فرق یہ ہے کہ اردن کے سرحد پر موجود یہ جوان ہر لمحہ فلسطین جانے کےلئے تیار بیٹھے ہیں
انسانی حقوق کے لئے سرگرم سیکڑوں امریکی یہودیوں نے پرامن طریقے سے مجسمۂ آزادی پر قبضہ کر لیا۔
غزہ پر غاصب صیہونی فوج کے وحشیانہ حملوں اور اندھا دھند بمباریوں اور فلسطینیوں کی نسل کشی کے خلاف پوری دنیا میں احتجاجی مظاہرے بدستور جاری ہیں۔
ناروے کے عوام نے غزہ کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے جرائم پر بالکل الگ انداز میں ردعمل کا اظہار کیا۔
کولکاتا میں لوگوں نے سڑکوں پر نکل کر فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کیا اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔
یونان اور آیرلینڈ میں فلسطین کے حامیوں نےغزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم اور فلسطین کے نہتے عوام کے قتل عام کے خلاف اجتماع کیا۔
دنیا بھر کے مظاہرین نے سڑکوں پر نکل کر صیہونی حکومت کے ہاتھوں فلسطینیوں کی نسل کشی اور صیہونی وحشیانہ جارحیت کی شدید مذمت کی۔
غزہ میں صیہونی حکومت کے جرائم کی امریکی حمایت کے خلاف احتجاج کے طور پر ترکیہ کے عوام نے اینجرلیک فوجی اڈے کے اطراف میں وسیع پیمانے پر مظاہرہ کیا۔
فلسطینیوں کی حمایت میں وائٹ ہاؤس کے سامنے کئے جانے والے مظاہرے میں صیہونیت مخالف یہودی رہنماؤں نے بھی شرکت کی اور غزہ کے عام شہریوں کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے جرائم کی شدید مذمت کی۔
عراقی عوام نے دارالحکومت بغداد میں اجتماع کرکے ، امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن کے دورۂ بغداد کی مذمت کی۔