علی اکبر صالحی نے کہا کہ جوہری معاہدے سے ممکنہ امریکی علیحدگی سے پیدا ہونے والی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لئے تیارہیں اور یقینا اس بارے میں ہمارا رد عمل بہت شدید ہوگا۔
برطانوی وزیراعظم نے امریکی صدرٹرمپ کو فون کر کے ایران جوہری معاہدے کی اہمیت پر زوردیا۔
یوکیا امانو نے کہا ہے کہ عالمی جوہری ایجنسی نے اب تک جوہری معاہدے کے نفاذ پر ایران کے اپنے وعدوں پر قائم رہنے کی تصدیق کردی ہے.
چین نے ایران کے جوہری معاہدے پر امریکا کے بیان کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ امید ہے کہ یہ معاہدہ برقرار رہے گا۔
جرمنی نے جوہری معاہدے کے حوالے سے امریکی اقدامات پرتشویش کا اظہار کیا ہے۔
شمالی کوریا نے کہا کہ اس کےجوہری ہتھیار ملکی سلامتی کے لئے ہیں۔
سابق نائب امریکی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ جوہری معاہدے کی عدم پاسداری سے بداعتمادی کی فضا میں اضافہ ہوگا۔
برطانیہ کے سابق وزیرخارجہ نے کہا ہے کہ ٹرمپ کا ایران جوہری معاہدے پر قائم نہ رہنا خطرناک اور غیرذمہ دارانہ عمل ہے۔
اعلی ایرانی سفارتکار نے کہا ہے کہ امریکی رویے اور خلاف ورزیوں کی وجہ سے آج خطے اور دنیا میں جوہری ہتھیاروں کی دوڑ میں مزید اضافہ ہوگیا ہے۔
شمالی کوریا نے ایک بار پھر امریکہ کو سخت انتباہ دیا ہے۔