اسرائیلی قیدیوں کے اہل خانہ نے ایک بار پھر تل ابیب میں صیہونی وزیراعظم نیتن یاہو کی رہائشگاہ کے سامنے احتجاج کیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے غاصب اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو کو ایک نجی گفتگو میں گالی دی ہے۔
غزہ میں جنگ بندی کے لئے قاہرہ میں ہونے والے مذاکرات ختم ہوگئے ہيں اور صیہونی حکومت کا وفد تل ابیب واپس چلا گیا ہے۔
امریکہ کی سابق وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن کا کہنا ہے کہ نیتن یاہو کو عہدے سے سبکدوش ہو جانا چاہیے، ان پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔
وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ بائیڈن نے نیتن یاہو کی توہین نہیں کی!
مقبوضہ فلسطین کے مختلف علاقوں میں نیتن یاہو کے خلاف جاری مظاہروں کے سلسلے میں صیہونی قیدیوں کی رہائي کے سمجھوتے کے جلد سے جلد حصول کے مطالبے سے متعلق غاصب صیہونیوں نے تل ابیب کے مرکز میں اجتماع کیا۔
صیہونی حکومت کے وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نےجنگ پسندی اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ جنگ ہرگز نہیں روکیں گے۔
ہزاروں افراد نے تل ابیب میں مظاہرہ کرکے اقتدار سے نیتن یاہو کی برطرفی کا مطالبہ کیا۔
القسام بریگیڈ نے غزہ میں اسرائیلی جنگی قیدیوں کا پیغام نیتن یاہو کی حکومت کےلئے نشر کردیا ہے۔
اسلامی جمہوریۂ ایران کے وزیر خارجہ نے سلامتی کونسل کے اجلاس میں اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ غاصب اسرائیل کی بقا کا انحصار علاقائی بحرانوں پر ہے کہا کہ نیتن یاہو جنگ کے ذریعے اپنی سیاسی زندگی کا تحفظ کرنا چاہتا ہے۔