ہندوستان کے وزیر اعظم نریندر مودی نے تقریباً ایک سال سے جاری کسانوں کی مزاحمت کے سامنے اپنے موقف سے پسپائی اختیار کرتے ہوئے تین متازعہ زرعی قوانین واپس لینے کا اعلان کر دیا ہے۔
ہندوستان کی ریاست اترپردیش (یوپی) کے صدر مقام لکھنؤ میں ہونے والی کسانوں کے عظیم اجتماع میں ممکنہ خلل ڈالے جانے کی طرف سے کسان لیڈر راکیش ٹکیت نے حکومت کو سخت انتباہ دیا ہے۔
تین سیاہ زرعی قوانین کو ختم کرانے کے لئے کسانوں کی جاری تحریک کو اب ایک سال پورے ہونے میں کچھ ہی دن بچے ہیں۔
سپریم کورٹ لکھیم پور کھیری قتل کیس کی سماعت آج کرے گا۔
دہلی کے وزیر اعلا نے ہندوستانی کسانوں کے مطالبات پورے کئےجانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
کسان تحریک کے حوالے سے ہندوستان کے سپریم کورٹ کے فیصلے پر متحدہ کسان یونین نے رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ سپریم کورٹ نے راستہ جام کرنے کی جو بات کی ہے وہ ہم نے نہیں حکومت نے روکا ہوا ہے۔
ہندوستان کی سپریم کورٹ نے احتجاج کو کسانوں کا بنیادی حق تاہم غیرمعینہ مدت کے لئے سڑکیں بند کرنے کو نا قابل قبول قرار دیا ہے۔
ہندوستان میں حزب اختلاف کانگریس پارٹی نے ریاست اتر پردیش کی حکومت پر کسانوں کے ساتھ ظلم کا الزام لگایا ہے۔
سحر نیوز رپورٹ
لکھیم پور کھیری میں کسانوں پر کار چڑھانے کے واقعے میں اجے مشرا کی برخاستگی اور گرفتاری کے مطالبے کو لے کر پیر کے روز متحدہ کسان محاذ نے ریل روکو تحریک چلائی ہے۔