حزب اللہ لبنان کے سلسلے میں امریکی ایما پر صیہونی حکومت اور عرب ممالک کی نشست
امریکی اخبار Axious نے فاش کیا ہے کہ غاصب صہیونی ریاست اسرائیل، سعودی عرب اور خلیج فارس کے چار ممالک سمیت 30 ممالک کے سفارتکاروں اور اعلی حکام نے امریکی وزارتِ خارجہ کی سفارش پر حزب اللہِ لبنان کی پیشرفت کو روکنے اور اسکے اثرو رسوخ کو روکنے کے مقصد سے مشترکہ اجلاس منعقد کیا ہے۔
امریکی اخبار Axious اور علاقائی خبررساں ایجنسی رای الیوم کے مطابق 29, 30 جون کو امریکی وزارتِ خارجہ کے کہنے پر غاصب صہیونی ریاست اسرائیل، سعودی عرب، کویت، قطر، متحدہ عرب امارات، بحرین کے علاوہ یورپ، افریقہ اور لاطینی امریکا سمیت دنیا کے 30 ممالک کے سفارتکاروں اور اعلی حکام نے یورپ میں ایک مشترکہ اجلاس منعقد کیا جس میں لاطینی امریکا اور افریقی ممالک کی طرف سے حزب اللہِ لبنان کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کے حوالے سے گفتگو ہوئی.
اس نشست میں ایک امریکی سفارتکار نے تمام شرکاء کو یہ باور کروایا کہ ایران و لبنان پر اقتصادی پابندیوں کے باوجود حزب اللہ لبنان نے اپنی سرگرمیوں میں اضافہ کیا ہے جس کو عالمی دہشتگردی سے بھی تعبیر کیا جا سکتا ہے. امریکی حکام نے اس اجلاس میں یہ بھی دعوی کیا ہے کہ حزب اللہ نے اپنی مالی و اقتصادی ضرورتوں کو پورا کرنے کے لئے افریقہ و لاطینی امریکا میں اپنا اثر و رسوخ قائم کر رکھا ہے.