Oct ۲۸, ۲۰۲۲ ۱۴:۵۴ Asia/Tehran
  • یوکرین کو ہتھیار دیتے رہیں گے: امریکہ

امریکہ کے وزیر جنگ نے اعلان کیا ہے کہ یوکرین کو مزید ہتھیاروں بالخصوص فضائی دفاعی سسٹموں سے لیس کیا جائے گا۔

پینٹاگون کے سربراہ لائڈ آسٹن نے کہا ہے کہ جتنا بھی عرصہ لگے اور جتنی بھی ضرورت پڑے، واشنگٹن یوکرین کی حمایت جاری رکھے گا۔

رپورٹ کے مطابق، امریکی وزیر جنگ نے اپنے ایک بیان میں یوکرین میں حالات کی کشیدگی میں اضافہ نہ ہونے کی ضرورت کے پیش نظر، روس کے ساتھ کمیونیکیشن کے راستوں کو برقرار رکھنے پر زور دیا ہے۔لائڈ آسٹن نے اسی کے ساتھ اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ روس اور پوتین کی جانب سے ڈرٹی بم استعمال کرنے کی کوئی علامت نہیں ملی ہے۔اپنے متضاد بیانات جاری رکھتے ہوئے امریکی وزیر جنگ نے دعوی کیا ہے کہ چین اور روس بقول ان کے ایٹمی خطرات کی جڑ ہیں جس کے مقابلے کے لئے امریکہ اپنی فوج کی صلاحیتوں کو مزید بڑھائے گا۔

واضح رہے کہ ڈرٹی بم، وہ بم یا میزائیل ہوتے ہیں جنہیں ریڈیائی مادوں سے آلودہ کرکے، غیرایٹمی وارہیڈ کے ذریعے اہداف کو نشانہ بنایا جاتا ہے۔

دریں اثنا، پولیٹیکو جریدے نے انکشاف کیا ہے کہ جنگ یوکرین میں شدت آنے کے بعد، امریکہ نے نیٹو کی یورپی چھاؤنیوں میں اپنے ترقی یافتہ ایٹم بموں کی ترسیل کی رفتار تیز کردی ہے۔پولیٹیکو جریدے میں شایع شدہ ایک مضمون میں بتایا گیا ہے کہ امریکی حکام نے نیٹو ارکان کے ساتھ برسلز میں ہونے والی بند دروازوں کے پیچھے ایک میٹنگ میں اپنے اتحادیوں سے کہا ہے کہ بی اکسٹھ بارہ ایٹم بموں کو سن دو ہزار تئیس کے موسم بہار کے بجائے دسمبر دو ہزار بائیس میں ہی یورپ منتقل کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ امریکہ اور نیٹو نے گذشتہ چند برس سے روس کی سرحدوں سے متصل علاقوں میں اپنی فوجی موجودگی کو بڑھا دیا ہے ۔ ان کا بہانہ ہے کہ ماسکو کی جانب سے مغرب کو خطرہ لاحق ہے۔اس بات کا بھی تذکرہ ضروری ہے کہ مغرب اور ماسکو کے تعلقات میں کشیدگی سن دو ہزار چودہ سے بڑھی جب نیٹو بالخصوص امریکہ نے مشرقی یورپ، یوکرین کے مسائل، بحیرہ بالٹک اور شام میں اپنا اثر و رسوخ کو بڑھانے کی کوشش کی۔یورپ اور امریکہ نے اپنے مداخلت پسندانہ کردار کو نظر انداز کرتے ہوئے ماسکو کے خلاف متعدد مالی اور اقتصادی پابندیاں عائد کردیں جس پر روس نے بھی جوابی کارروائی کا فیصلہ کیا۔

ٹیگس