غاصب صیہونی ریاست نے یوکرین کو اسٹریٹجک ہتھیاروں کی فراہمی شروع کر دی
غاصب صیہونی ریاست نے یوکرین کو اپنے اسٹریٹیجک اہمیت کے حامل ہتھیاروں کی فراہمی شروع کر دی ہے۔
سحرنیوز/دنیا: صیہونی ذرائع ابلاغ کے مطابق غاصب صیہونی ریاست نے امریکی حکومت کے دباؤ میں آکر اپنے اسٹریٹجک اہمیت کے حامل ہتھیار روس یوکرین جنگ میں یوکرین کو فراہم کرنا شروع کر دئیے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق چند ہفتے پہلے امریکی حکومت نے غاصب ریاست سے کہا تھا کہ روس یوکرین جنگ میں مغربی ممالک اور نیٹو کے ساتھ مل کر یوکرین کی حمایت کرے۔ امریکہ نے غاصب ریاست اپنا فضائی دفاعی نظام یوکرین کو فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ صیہونی لیڈروں یائیر لاپید اور صیہونی وزیر جنگ کے درمیان گفتگو میں فیصلہ کیا گیا کہ وہ اسٹریٹجک ہتھیاروں کی فراہمی کے لئے رقم فراہم کریں۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا ہے کہ غاصب اسرائیل نے کئی ملین ڈالر نیٹو کے ایک رکن ملک کو دے کر کہا کہ وہ اس رقم سے غاصب اسرائیل سے ہتھیار خرید کر یوکرین کے حوالے کرے۔ عبری زبان کے اخبار نے فاش کیا ہے کہ صیہونی وزارت دفاع نے اپنے قانون میں ترمیم کرتے ہوئے نیٹو کے رکن ممالک کو اجازت دی تھی کہ وہ اس سے ہتھیار اور دوسرا سازوسامان خرید کر یوکرین کو فراہم کر سکتے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق خرسون کے علاقے میں اسرائیل ساختہ بکتر بند گاڑیاں یوکرینی فوج کے پاس دیکھی گئی ہیں۔ اس کے علاوہ صیہونی میڈیا نے ایمیر بکتربند گاڑی کی تصاویر بھی شائع کی ہیں جن میں دیکھا جا سکتا ہے کہ یوکرینی فوجی ان گاڑیوں کو جنگی علاقوں میں استعمال کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ غاصب صیہونی ریاست نے روس یوکرین جنگ کی ابتداء میں غیر جانبداری کا روپ اپنایا تھا لیکن جنگ کے طولانی ہونے کے بعد یوکرین کی مدد کرنے کی خبریں صیہونی میڈیا میں گردش کرنے لگیں جس کے بعد روس نے غاصب صیہونی ریاست کو خبردار کیا تھا کہ وہ یوکرین کو اسلحہ فراہم نہ کرے۔