امریکہ، اسرائیل سے یوکرین ہتھیار بھیج رہا ہے!
امریکہ، مقبوضہ فلسطین میں ذخیرہ شدہ گولہ بارود یوکرین بھیج رہا ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: امریکی اور صیہونی حکام کا کہنا ہے کہ واشنگٹن نے تل ابیب کے ساتھ مقبوضہ فلسطین میں ذخیرہ شدہ توپ خانہ یوکرین بھیجنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
کیف کی جانب سے روس کے ساتھ جنگ کے لیے تل ابیب کی جانب سے فوجی امداد بھیجنے کی بارہا درخواستوں کے بعد اب کہا جا رہا ہے کہ امریکہ اس سلسلے میں صیہونی حکومت کی منظوری حاصل کرنے میں کامیاب ہو گیا ہے۔
نیویارک ٹائمز نے خبر دی ہے کہ امریکہ نے صیہونی حکومت کے ساتھ ایک معاہدہ کیا ہے کہ وہ مقبوضہ فلسطین میں پینٹاگون کے گوداموں میں محفوظ 155 ملی میٹر توپ کے گولے یوکرین بھیجے گا۔
امریکی اور صیہونی حکام نے اس اخبار کو بتایا کہ مذکورہ معاہدے میں 3 لاکھ توپ کے گولوں کی یوکرین منتقلی بھی شامل ہے جن میں سے نصف یورپ کو بھیجے گئے اور توقع ہے کہ پولینڈ کے راستے یوکرین پہنچائے جائیں گے۔
اس رپورٹ کے مطابق یہ گولہ بارود مقبوضہ فلسطین میں پینٹاگون کے گوداموں سے بھیجا جائے گا۔ یہ وہ گودام ہیں جو 1973 میں عرب ممالک کے ساتھ بچوں کی قاتل صیہونی حکومت کی جنگ کے بعد مغربی ایشیائی خطے میں تنازعات میں امریکی فوج کے استعمال کے لیے بنائے گئے تھے۔
نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ صیہونی فوج امریکی سینٹرل کمانڈ (دہشت گرد سینٹکام) کے زیر ملکیت ہتھیاروں کے گوداموں تک بھی رسائی حاصل کرنے میں کامیاب رہی ہے.
امریکی اخبار لکھتا ہے کہ سابق تل ابیب کابینہ نے ابتدا میں روس کی طرف سے ممکنہ منفی ردعمل کے خدشہ کی وجہ سے امریکی گوداموں سے ان گولہ بارود بھیجنے کی مخالفت کی تھی ۔