امریکی وزارت جنگ کا دعوی، امریکی فوجیوں پر حملے کا ذمہ دار ایران ہے
امریکہ کی وزارت جنگ پینٹاگون کا دعوی ہے کہ مشرق وسطیٰ میں ہماری افواج پر حملوں کا ذمہ دار ایران ہے۔
سحر نیوز/ دنیا: مغربی ایشیائی امور کے لیے امریکہ کی نائب وزیر دفاع نے یہ دعوی کرتے ہوئے کہ ایران اور روس کے درمیان فوجی تعاون، خطے کے استحکام اور سلامتی کے لیے خطرناک ہے، کہا کہ واشنگٹن ماسکو کو ہتھیار بھیجنے کے لیے تہران کو جوابدہ ٹھہرانے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
امریکہ کی نائب وزیر دفاع برائے مغربی ایشیائی امور "ڈانا اسٹرول" نے پیر کی شام ایران پر خطے میں غیر ریاستی عناصر کے لیے ڈرون طیاروں کی توسیع کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اس کارروائی سے مشرق وسطی کے شہریوں کو خطرہ ہے۔
پینٹاگون میں ایک پریس کانفرنس کے دوران اسٹرول نے کہا کہ ایران، عراق اور شام میں امریکی فوج کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے یہ بھی دعوی کیا کہ سمندر میں ایران کی عسکریت پسندی اب بھی ایک سنگین تشویش کا باعث ہے۔
پینٹاگون کی معلوماتی ویب سائٹ کے مطابق، ایران پر یوکرین جنگ میں استعمال کے لیے غیر قانونی طور پر روس کو ہتھیار بھیجنے کا الزام لگاتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ ہم نے اس بارے میں بات بحث کی کہ ایران اور روس کے درمیان بڑھتے ہوئے فوجی تعاون، مشرق وسطیٰ میں استحکام اور سلامتی کے لیے کنتا خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔
ایران کی طرف سے یمنیوں کو ہتھیاروں کی مبینہ ترسیل کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں، امریکی محکمہ دفاع کی اس اہلکار نے دعویٰ کیا کہ ہم نے تحریک انصار اللہ کو ہتھیار بھیجنے کے لیے ایران کی خواہش یا سرگرمیوں میں کوئی تبدیلی نہیں دیکھی لیکن اس کے باوجود ہم نے روس کے ساتھ ان کے فوجی تعاون میں اضافہ کا مشاہدہ بھی نہيں کیا ہے۔
اسٹرول نے یہ بتاتے ہوئے کہ واشنگٹن، روس کو ہتھیار بھیجنے کے لیے ایران کو جوابدہ ٹھہرانے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے، کہا کہ ہم مشرق وسطیٰ اور دنیا بھر میں اپنے تمام شراکت داروں کے ساتھ ایران - روس فوجی تعاون اور اس کے نتائج کے بارے میں اپنے بڑھتے ہوئے خدشات کے بارے میں بات کر رہے ہیں۔