Jun ۰۲, ۲۰۲۳ ۱۷:۰۵ Asia/Tehran
  • اسٹارٹ معاہدے کو معطل کرنے کے فیصلے سے پیچھے نہیں ہٹیں گے: روس

روس نے اعلان کیا ہے کہ اسٹریٹیجک ہتھیاروں کی کمی کے معاہدے، اسٹارٹ کے تعطل کے بارے میں ماسکو کے موقف میں تبدیلی ناممکن ہے۔

سحر نیوز/ دنیا: واشنگٹن میں روس کے سفارتخانے نے ایک باضابطہ بیان جاری کرکے اعلان کیا ہے کہ روس اسٹریٹیجک ہتھیاروں کے کنٹرول کے سلسلے میں اپنا ذمہ دارانہ رویہ جاری رکھتے ہوئے اسٹارٹ معاہدے کے اصل حدود کا پابند رہے گا جس کے تحت آئندہ اقدامات کے سلسلے میں محدود پیمانے پر اندازہ لگانا اور ایٹمی استحکام ممکن ہو سکے گا۔

روس کے سفارتخانے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس معاہدے میں توسیع اسی صورت میں ممکن ہوسکے گی جب واشنگٹن دشمنی پر مبنی اپنے رویے اور روس کو اسٹریٹیجک شکست دینے کی پالیسی سے دست بردار ہوجائے ۔

قابل ذکر ہے کہ گزشتہ اکیس مارچ کو روس کے صدر ولادیمیر پوتین نے اعلان کیا تھا کہ ماسکو نیو اسٹارٹ معاہدے سے نکلے گا نہیں لیکن اپنی شمولیت کو معطل کر رہا ہے۔ پوتین نے یکم مارچ سن دو ہزار تئیس کو اس سلسلے میں ایک بل پر دستخط کئے تھے۔

واشنگٹن نے دعوی کیا ہے کہ روس، اپنے اسٹریٹیجک ہتھیاروں کی تعداد کم نہ کرنے کے لئے معاہدے کی پابندی نہیں کر رہا ہے جسے ماسکو نے مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ، واشنگٹن کے دعووں اور اس معاہدے کے گرد و پیش بحرانوں کے مابین کوئی تعلق نہیں پایا جاتا۔

واشنگٹن میں روس کے سفارتخانے نے اعلان کیا ہے کہ اس معاہدے کو معطل کرنے کی وجوہات کو بارہا ذرائع ابلاغ اور سفارتی طریقوں سے بتایا جا چکا ہے۔

واشنگٹن میں روسی سفارتخانے نے یہ بیان ایسی حالت میں جاری کیا ہے کہ جمعرات کو امریکی وزارت خارجہ نے ایک بیان جاری کرکےاعلان کیا تھا کہ واشنگٹن یکم جون سے ہتھیاروں کی صورتحال اور جگہوں کے بارے میں ماسکو کو معلومات دینا بند کررہا ہے اور ان مراکز کا معائنہ کرنے والے روسی ماہرین کا ویزا منسوخ کیا جارہا ہے۔

امریکی وزارت خارجہ کے بیان میں آیا ہے کہ روس کو بین برالاعظمی میزائلوں اور آبدوزوں سے داغے جانے والے بیلسٹک میزائلوں کی معلومات فراہم کئے جانے کا سلسلہ بھی بند کیا جا رہا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ نیو اسٹارٹ سمجھوتے پر سن دو ہزار دس میں دستخط ہوئے تھے جس کی آخری تاریخ دو ہزار چھبیس طے پائی تھی۔ اس معاہدے کے تحت روس اور امریکہ کو اپنے اسٹریٹیجک جوہری وار ہیڈ کی تعداد کو کم کرنا تھا ۔ اس سمجھوتے کے مطابق، ماسکو اور واشنگٹن بیک وقت ایک ہزار پانچ سو پچاس ایٹمی وارہیڈ رکھ سکتے ہیں اور اسٹریٹیجک زمینی اسٹیشنوں، آبدوزوں اور بمبار طیاروں سے مارے جانے والے میزائلوں کی تعداد بھی سات سو سے زیادہ نہیں ہوسکتی ۔

ٹیگس