Jun ۱۶, ۲۰۲۳ ۰۹:۲۴ Asia/Tehran
  • فائل فوٹو
    فائل فوٹو

ہندوستان کی نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی (این ڈی ایم اے) نے بتایا ہے کہ سمندری طوفان ’بائپر جوائے‘ نے ریاست گجرات کی ساحلی پٹی پر خشکی سے ٹکرانے کا عمل مکمل کر لیا ہے۔

سحر نیوز/دنیا: غیرملکی میڈیا کے مطابق سمندری طوفان بائپرجوائے نے ہندوستان کی ریاست گجرات میں تباہی مچادی جس سے مقامی لوگوں کی پریشانی مزید بڑھ گئی۔

سمندری طوفان سے گجرات میں پانچ سو سے زائد درخت جڑ سے اُکھڑ گئے جبکہ ساڑھے تین ہزار سے زائد بجلی کے کھمبے گر گئے جس کے باعث گجرات کی تحصیل مالیا کے پیتالیس دیہات میں بجلی معطل ہوگئی جبکہ سیکڑوں ٹرینوں کو اٹھارہ جون تک ملتوی کردیا گیا ہے۔ ہندوستانی میڈیا کے مطابق سمندری طوفان بائپرجوائے کی سطح انتہائی شدید سے شدید تک آ گئی ہے جبکہ ہواؤں کی رفتار بھی ایک سو پندرہ کلومیٹر فی گھنٹہ سے کم ہو کر ایک سو پانچ تک پہنچ گئی ہے۔

اطلاعات کے مطابق طوفان کے باعث ریاست راجستھان میں آج شدید بارشوں کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔

اُدھر پاکستان کے صوبے سندھ کی ساحلی پٹی پر طوفان سے تباہی کے خطرات ٹل گئے تاہم بارش کی پیش گوئی برقرار ہے، سمندری طوفان نے کےٹی بندر سے ڈیڑھ سو کلومیٹر دور کَچھ اور سندھ کے سرحدی علاقے کو متاثر کیا۔ ٹھٹہ، بدین اور سجاول کی ساحلی پٹی پر باشندوں کو ہلکی تیز بارش اور تیز ہواؤں کا سامنا رہا جبکہ بارش کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔

محکمۂ موسمیات نے آج طوفان کی شدت میں بتدریج کمی کی پیشگوئی کی ہے۔

ٹیگس